’جب یَس بینک میں لکھی جا رہی تھی تباہی کی داستان، کیا سو رہے تھے پی ایم اور وزیر مالیات؟‘

یَس بینک بحران پر کانگریس نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ٹوئٹ کر کے یہ سوال کیا ہے کہ ہندوستان کو اس بات کا جواب چاہیے کہ پی ایم آخر ملک کے اداروں کو درکنار کیوں کرتے ہیں؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

یَس بینک بحران نے گاہکوں کی ہولی کو بے رنگ کر دیا ہے۔ یَس بینک کی حالت نے بینکنگ نظام پر ہی سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔ جس طرح سے یَس بینک کا گراف ہے اور لوگوں کے پیسے پھنسے ہیں، اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اس پر کوئی نگرانی نہیں تھی۔ اگر ہو رہی تھی، تو وہ نمائش سے زیادہ کی کارروائی نہیں رہی ہوگی۔ یَس بینک بحران کو لے کر مودی حکومت پر کانگریس لگاتار حملہ آور ہے۔ کانگریس نے ایک بار پھر ٹوئٹ کر کے پی ایم مودی اور وزیر مالیات نرملا سیتارمن سے سوال پوچھے ہیں۔

کانگریس نے اس تعلق سے کئی ٹوئٹ کیے ہیں۔ ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہزاروں کروڑ کا قرض لاکھوں کروڑ تک کیسے پہنچ گیا؟ آخر بی جے پی اپنی ناکامیوں کے لیے کب تک منھ چھپائے گی۔ ملک تو جواب مانگ رہا ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ میں کانگریس نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو جواب چاہیے کہ بینک کا قرض کھاتہ 2014 میں 55633 کروڑ سے بڑھ کر 2019 میں 241499 کروڑ کیسے ہو گئی؟


کانگریس نے مودی حکومت پر اگلا سوال داغتے ہوئے کہا کہ قرض کے بڑھتے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ عوام کا سارا پیسہ لوٹ کر اپنے سوٹ بوٹ والے دوستوں کو لٹانے کے لیے ہی نوٹ بندی کی گئی تھی۔ انھوں نے ایک دیگر ٹوئٹ میں یہ بھی سوال پوچھا کہ ہندوستان کو جواب چاہیے کہ نوٹ بندی کے بعد 2 سال میں لاک بُک 100 فیصد کیوں بڑھ گیا؟


کانگریس نے اپنے اگلے ٹوئٹ میں کہا کہ وزیر اعظم آخر ملک کے اداروں کو کیوں درکنار کرتے ہیں؟ وہ یہ جان بوجھ کر کرتے ہیں یا اس کے پیچھے بھی کوئی تجربہ ہوتا ہے؟ ٹوئٹ میں یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ ہندوستان کو جواب چاہیے کہ آر بی آئی کی روک کے باوجود پی ایم مودی نے 6 مارچ 2020 کو یَس بینک کے ذریعہ اسپانسر کی گئی ایک تقریب کو کیوں خطاب کیا؟


کانگریس اتنے سوال پر بھی خاموش نہیں ہوئی، بلکہ ایک دیگر ٹوئٹ میں یہ بھی پوچھ لیا کہ جب یَس بینک میں تباہی کی کہانی لکھی جا رہی تھی، تب پی ایم سے لے کر وزیر مالیات نے اسے روکنے کے لیے کیا کیا؟ یا پھر اس کہانی میں ان کے بھی مشورے شامل تھے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہندوستان کو جواب چاہیے کہ پی ایم اور وزیر مالیات اس معاملے میں سو رہے تھے یا انجان تھے، یا پھر ملوث تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔