پارلیمنٹ میں دراندازی ہوئی تو بی جے پی ممبران اسمبلی بھاگ گئے، راہل نے ویڈیو شوٹ پر بھی دیا جواب
راہل گاندھی نے کہا کہ جب دو نوجوانوں نے پارلیمنٹ میں چھلانگ لگائی تو بی جے پی ممبران اسمبلی بھاگ گئے۔ وہ اپنے آپ کو محب وطن کہتے ہیں لیکن ان کی ہوا نکل گئی
نئی دہلی: انڈیا اتحاد کے 146 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے فیصلے کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ راہل نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی اور ویڈیو شوٹنگ جیسے مسائل پر بھی مرکزی حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ جب پارلیمنٹ میں دراندازی ہوتی تھی تو بی جے پی ممبران اسمبلی بھاگ گئے تھے۔
راہل گاندھی نے مرکزی حکومت سے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے بارے میں کئی سوالات پوچھے۔ راہل نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کیسے ہوئی؟ یہ نوجوان پارلیمنٹ کے اندر کیسے آئے؟ پارلیمنٹ کے اندر گیس اسپرے کیسے لائے؟ گیس اسپرے لا سکتے ہیں تو پارلیمنٹ میں کچھ بھی لا سکتے ہیں۔ راہل نے کہا، سوال یہ بھی ہے کہ یہ نوجوان پارلیمنٹ میں کیوں گھس آئے؟ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ بے روزگاری ہے۔ آج ملک کے نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ ملک میں شدید بے روزگاری ہے۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم تمام اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن کارکن ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ لڑائی نفرت اور محبت کی لڑائی ہے۔ ہم نفرتوں کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہے ہیں۔ جتنا زیادہ آپ نفرت پھیلائیں گے ہم اتنا ہی ہندوستان محبت پھیلائے گا۔
راہل نے کہا، ’’میں نے ایک سرویئر سے کہا کہ ایک کام کرو یا سروے کرو... کسی بھی شہر میں جا کر معلوم کرو کہ یہ ہمارے نوجوان جو ہندوستان میں رہتے ہیں وہ کتنے گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں؟ ساڑھے 7 گھنٹے تک نوجوان فیس بک، انسٹاگرام، ٹوئٹر یعنی اپنے فون پر مصروف رہتے ہیں۔ مودی کی حکومت میں نوجوان ساڑھے 7 گھنٹے فون پر بیٹھے رہتے ہیں۔ کیونکہ مودی جی نے انہیں روزگار نہیں دیا یہ ہندوستان کی حالت ہے۔ اسی لیے یہ وہ نوجوان تھے، جنہوں نے سیکورٹی کی خلاف ورزی ضرور کی، لیکن یہ بے روزگار ہیں، اس کی وجہ بھی آپ ہیں، اسی لیے پارلیمنٹ میں کود پڑے۔
میڈیا میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ ملک میں بے روزگاری ہے۔ میڈیا کا کہنا ہے کہ دو ایم پی پارلیمنٹ کے باہر بیٹھے تھے، راہل نے وہاں ویڈیو بنا لی۔ مطلب، انہوں نے یہ نہیں کہا کہ 150 ایم پیز کو باہر کھڑا کیا گیا تھا۔ تم نے یہ کیوں کیا، کیسے کیا؟ میڈیا نے یہ نہیں پوچھا۔ ہم نے پوچھا کہ آپ وزیر داخلہ ہیں، یہ نوجوان پارلیمنٹ میں کیسے آئے، بے روزگاری پر دو سوال پوچھے تو ہمیں باہر پھینک دیا گیا۔
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آئین میں اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگ کہتے ہیں کہ میری ذات کی وجہ سے میری توہین ہو رہی ہے! اگر تمہارا یہ حال ہے تو مجھ جیسے دلت کا کیا حال ہوگا؟ جب میں ایوان میں بولنے کے لیے اٹھتا تھا تو مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا تھا۔ تو میں کیا کہوں کہ یہ بی جے پی والے، بی جے پی حکومت ایک دلت کو بولنے نہیں دے رہی! کیا میں یہ کہوں؟
اس سے قبل لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی نے اپوزیشن کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے گھمنڈ کو توڑنے کا وقت آ گیا ہے۔ اگر مودی سرکار یہ سمجھتی ہے کہ وہ ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر کے ہمیں ڈرا سکتی ہے یا جھکا سکتی ہے، تو وہ یہ جان لے کہ انڈیا اتحاد نہ تو ڈرتا ہے اور نہ ہی جھکتا ہے، ہم ہر لڑائی کے لیے تیار ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔