’بھارت چھوڑو تحریک‘ میں آر ایس ایس نے کیا کیا ہوگا؟ جے رام رمیش نے پوچھا سوال

کانگریس لیڈر نھے ٹوئٹ کر کے لوگوں سے پوچھا ’’آپ کو کیا لگتا ہے کہ 80 سال قبل اس تاریخ دن آر ایس ایس نے کیا کیا ہوگا جب مہاتما گاندھی نے بھارت چھوڑو تحریک شروع کی تھی؟

جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس 7 ستمبر 2022 سے کنیا کماری سے کشمیر تک ’بھارت جوڑو‘ یاترا شروع کرنے جا رہی ہے۔ ہی اطلاع پارٹی کے جنرل سیکریٹری انچارج شعبہ مواصلات رام رمیش نے فراہم کی۔ انہوں نے کہا، 80 سال قبل آج ہی کے دن مہاتما گاندھی کی قیادت میں انڈین نیشنل کانگریس نے ’بھارت چھوڑو‘ تحریک شروع کی تھی، جس نے پانچ سال بعد ہمارے ملک کو آزادی دلائی۔

دریں اثنا، جے رام رمیش نے آر ایس ایس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے پوچھا ہے کہ جس وقت مہاتما گاندھی ’بھارت چھوڑو‘ تحریک چلا رہے تھے، آر ایس ایس نے اس وقت کیا کیا ہوگا؟ جے رام رمیش نے ٹوئٹ کیا، ’’آپ کو کیا لگتا ہے کہ 80 سال قبل اس تاریخ ساز دن آر ایس ایس نے کیا کیا ہوگا جب مہاتما گاندھی نے بھارت چھوڑو تحریک شروع کی تھی؟ اس نے اس تحریک سے خود کو علیحدہ کر لیا تھا۔ شیاما پرساد مکھرجی نے اس میں حص نہیں لیا تھا۔ جبکہ مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو، سردار پٹیل، راجندر پرساد، مولانا ابولکلام آزاد، گووند ولبھ پنت سمیت بہتوں کو جیل جانا پڑا تھا۔


کانگریس کی پیدل یاترا 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں سے ہو کر گزرے گی۔ 3.5 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے یہ یاترا تقریباً 150 دنوں میں اختتام پذیر ہوگی۔ اس یاترا میں راہل گاندھی سمیت کانگریس کے لیڈران اور کارکنان شرکت کریں گے۔

کانگریس پارٹی اس یاترا کے ذریعے مودی حکومت کی ناکامیوں سے عوام کو آگاہ کرائے گی۔ جے رام رمیش نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ’’انڈین نیشنل کانگریس ان تمام سے ےاس بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونے کی اپیل کرتی ہے، جو خوف، بنیاد پرستی اور تعصب کی سیاست اور معاش کو تباہ کرنے والی معاشیات، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور پیر پسارتے غیر مسواوی حالات کو تبدیل کرنے کا اختیار فراہم کرنے کی اس وسیع قومی کاوش کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔