’کیا تھا اور کیا ہو گیا‘، ہیما مالنی ممبئی ٹریفک اور سڑکوں پر موجود گڈھوں سے پریشان

اس وقت ممبئی میں زوردار بارش ہو رہی ہے، جگہ جگہ پانی بھرا ہے، کئی مقامات پر زبردست ٹریفک جام کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جب اداکارہ کام سے اپنے گھر واپس لوٹ رہی تھیں تب انھیں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اپنے زمانے کی مشہور اداکارہ ہیما مالنی نے ممبئی ٹریفک اور سڑکوں پر موجود گڈھوں کو لے کر انتہائی مایوسی اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کی یہ ناراضگی اس لیے دیکھنے کو ملی کیونکہ حال ہی میں ممبئی سٹی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں ہیما مالنی کو تقریباً دو گھنٹے کا وقت لگ گیا۔ ہیما میرا روڈ سے اپنے جوہو واقع گھر جا رہی تھیں۔ ٹریفک کی وجہ سے مشہور اداکارہ اور متھرا سے رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کو پہنچنے میں کافی وقت لگ گیا۔

دراصل اس وقت ممبئی میں زوردار بارش ہو رہی ہے۔ جگہ جگہ پانی بھرا ہوا ہے۔ کئی مقامات پر زبردست ٹریفک جام کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جب اداکارہ کام سے اپنے گھر واپس لوٹ رہی تھیں تب انھیں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ہیما مالنی نے باقی لوگوں کی طرح ہی ممبئی کی ٹریفک پر سخت اعتراض کیا۔ ایک نیوز پورٹل کے ساتھ بات چیت میں ہیما مالنی نے ممبئی ٹریفک پولیس اور ان کی سہولتوں کو لے کر ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نےکہا کہ ’’میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ ایک حاملہ خاتون کس طرح اس ممبئی کی سڑکوں پر موجود گڈھوں میں سفر کرے گی۔ میں بطور ممبئیکر یہ اعتراض ظاہر کر رہی ہوں۔ پولیس کا کام ہے ٹریفک کو کنٹرول کرنا۔ روڈ پر چل رہی سواریوں کو گائیڈ کرنا۔ آج مجھے فرسٹ ہینڈ ایکسپیرینس ملا، جب مجھے میرا روڈ سے اپنے جوہو والے گھر تک آنے میں دو گھنٹے کا وقت لگ گیا۔‘‘


ہیما مالنی نے یہ بھی کہا کہ میں ڈرتی ہوں، جب بھی میں گھر سے باہر جانے کا سوچتی ہوں۔ کیونکہ ٹریفک اتنا ہوتا ہے کہ پریشانی بڑھ جاتی ہے۔ دہلی اور متھرا میں بھی لوگوں کو اس طرح کی پریشانیاں بھگتنی پڑتی ہیں، لیکن وہاں اب پہلے سے چیزیں بہتر ہو گئی ہیں۔ دھیرے دھیرے چیزیں اسٹریم لائن ہو رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہیما مالنی جہب-دہیسار روڈ پر اکثر سفر کرتی تھیں۔ آج کے وقت میں اس روڈ پر ٹریفک دیکھ کر ہیما مالنی نے کہا کہ ’’ممبئی کیا تھا اور کیا ہو گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔