’بغیر ملازمت جینے کا کیا فائدہ؟‘ خودکشی نوٹ لکھ کر بی.ایڈ طالب علم نے لگا لی پھانسی
بی جے پی حکومت میں بے روزگاری لگاتار بڑھ رہی ہے اور اس کا اثر اب طلبا پر بھی نظر آنے لگا ہے۔ اتر پردیش کے ایک بی ایڈ طالب علم نے روزگار نہ ملنے کی وجہ سے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔
ناگیندر سنگھ بی ایڈ سال اوّل کا طالب علم تھا۔ اس کی عمر 25 سال تھی۔ 6 اکتوبر یعنی اتوار کو ناگیندر کی لاش کمرے کی چھت میں بندھی رسّی سے لٹکتی ہوئی ملی۔ پولس کا کہنا ہے کہ مہلوک طالب علم اترپردیش کے مرکہ علاقہ واقع سانڈا گاؤں کا باشندہ تھا۔ وہ ببیرو کے ایک ڈگری کالج میں بی ایڈ کر رہا تھا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ناگیندر کی لاش اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی۔ سبھی گھر والے ماتم کناں ہیں اور جوان بیٹے کی موت سے والدین کی حالت بھی دگر گوں ہے۔
پیر (7 اکتوبر) کے روز ایس ایچ او بلجیت سنگھ نے میڈیا کے سامنے ناگیندر کی خودکشی کی تفصیل رکھی۔ انھوں نے بتایا کہ جریلی کوٹھی محلہ میں ناگیندر کرایہ کے مکان میں رہ رہا تھا۔ گھر میں اس کی لاش رسّی سے ٹنگی ہوئی تھی اور جب کمرے کی تلاشی لی گئی تو ایک خودکشی نوٹ برآمد ہوا۔ اس میں لکھا تھا ’’بغیر ملازمت جینے کا کیا فائدہ۔‘‘
بلجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ جو خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے اس میں خودکشی کی وجہ ملازمت نہ ملنے کی بات کہی گئی ہے۔ اس خودکشی نوٹ کو جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے، تاکہ پتہ چل سکے کہ رائٹنگ ناگیندر کی ہی ہے یا کسی دوسرے کی۔ بلجیت سنگھ نے مہلوک کے تعلق سے یہ بھی بتایا کہ وہ بنیادی طور پر مرکہ علاقہ کے سانڈا گاؤں کا باشندہ تھا۔ بہر حال، پولس واقعہ کی تفتیش کر رہی ہے اور لوگوں سے پوچھ تاچھ بھی جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل پریاگ راج میں بھی مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کر رہے ایک طالب علم کے ذریعہ ملازمت نہ مل پانے کے سبب پھانسی لگانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ خبروں کے مطابق رشبھ نام کا ایک طالب علم پریاگ راج کے رسول آباد محلے میں کرایہ کے مکان میں رہتا تھا۔ وہ وہاں کافی وقت سے مقیم تھا۔ پولس کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ رشبھ بی ایڈ کر چکا تھا اور کئی جگہ ملازمت کے لیے درخواست دی تھی، لیکن اسے ملازمت نہیں مل پا رہی تھی۔
دراصل بی جے پی حکومت میں لگاتار بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور ملازمتیں پیدا ہونے کی جگہ ملازمتیں ختم ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں ملازمت کو لے کر ایک خوف کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس کا اثر طلبا پر بھی نظر آنے لگا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ ملازمت کو لے کر خودکشی کے معاملے بھی سامنے آنے لگے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Oct 2019, 7:55 PM