کیجریوال کے انتخابی مہم میں حصہ لینے سے کتنا فرق پڑ سکتا ہے؟

کیجریوال نے 2019 میں جب پوری طاقت کے ساتھ مہم چلائی تو عام آدمی پارٹی نے 1 سیٹ جیتی تھی لیکن جب نہ تو کوئی اتحاد تھا اور نہ کیجریوال کو جیل میں رہنا پڑا تھا اس لئے ان انتخابات سے موازنہ ہی غلط ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

وزیر اعلی اروند کیجریوال جمعہ کو عبوری ضمانت پر تہاڑ سے باہر آ گئے۔ کیجریوال کو یہ ضمانت انتخابات کے پیش نظر دی گئی ہے جس کی تاریخ صرف یکم جون تک مقرر  کی گئی ہے۔ کیجریوال انتخابات کے پہلے تین مرحلوں میں انتخابی مہم نہیں چلا سکے تھے، لیکن اب دہلی کے وزیر اعلیٰ ہریانہ، دہلی  اور پنجاب کے انتخابات میں پوری طاقت کے ساتھ انتخابی مہم میں حصہ لے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں عام آدمی پارٹی آسام میں 2 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی تھی، جس میں اروند کیجریوال انتخابی مہم نہیں چلا سکے۔ انتخابات کے تیسرے مرحلے میں عام آدمی پارٹی گجرات میں 2 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی تھی، جس میں اروند کیجریوال انتخابی مہم نہیں چلا سکے۔ دہلی میں انتخابی مہم میں13 دن باقی ہیں جہاں عام آدمی پارٹی 4 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ یہاں پارٹی کو کیجریوال کی انتخابی مہم کا فائدہ ہو سکتا ہے۔


ہریانہ کی کروکشیترا سیٹ کے لیے بھی اتنا ہی  وقت رہ گیا ہے، جہاں عام آدمی پارٹی الیکشن لڑ رہی ہے، ساتھ ہی پنجاب کے لیے بھی انتخابی مہم باقی ہے، جہاں عام آدمی پارٹی تمام 12 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے، جہاں عام آدمی پارٹی کی انتخابی مہم چل رہی ہے۔ پارٹی کو کیجریوال کی رہائی کا  فائدہ ہو سکتا ہے۔ عام آدمی پارٹی خود کل 22 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے، جن میں سے چار پر اروند کیجریوال کی انتخابی مہم کے بغیر ووٹنگ ہوگئی  ہے۔

سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد اب اروند کیجریوال 18 سیٹوں پر انتخابی مہم چلا سکیں گے۔ سنجے سنگھ اس وقت نہ صرف عام آدمی پارٹی بلکہ اتر پردیش میں اکھلیش یادو اور مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کانگریس کے اتحادی امیدواروں کے لیے بھی مہم چلا رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی اور کیجریوال اب فیصلہ کریں گے کہ کیجریوال دہلی، ہریانہ اور پنجاب کے ساتھ دیگر ریاستوں میں ہندوستان اتحاد کے لیے مہم چلائیں گے یا نہیں۔


کیجریوال کے پاس دہلی میں انتخابی مہم چلانے کے لیے 12 دن ہیں۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی چار سیٹوں پر اور کانگریس تین سیٹوں پر اتحاد میں الیکشن لڑ رہی ہے۔ یعنی کیجریوال سات سیٹوں پر انتخابی مہم چلا سکیں گے۔ ہریانہ کی کروکشیتر سیٹ کے لیے عام آدمی پارٹی کا بھی ایک امیدوار ہے۔ کیجریوال اب یہاں انتخابی مہم کے لیے جا سکیں گے۔ کیجریوال اب پنجاب کی 13 سیٹوں پر انتخابی مہم چلا سکیں گے۔ مجموعی طور پر عام آدمی پارٹی 22 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے جس میں سے کجریوال کو 18 سیٹوں پر انتخابی مہم چلانے کا موقع ہے۔

واضح رہےجب کجریوال نے 2019 میں پوری طاقت کے ساتھ مہم چلائی تو عام آدمی پارٹی نے 1 سیٹ جیتی تھی لیکن جب نہ تو کوئی اتحاد تھا اور نہ کیجریوال کو جیل میں رہنا پڑا تھا اس لئے ان انتخابات کا  سال 2019 کے انتخابات سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ تو 4 جون کو ہی پتہ چلے گا کہ کیجریوال کو ملی عبوری ضمانت کا انتخابی مہم میں کتنا فائدہ ملے گا لیکن عام آدمی پارٹی کے ورکرز میں جوش پورا نظر آ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔