سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کا اعلان مبہم وغیر واضح: ادھیر رنجن چو دھری

کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیررنجن چو دھری نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا اعلان مبہم اور غیر واضح ہے اور اس سے ریاستی حکومت کے ملازمین میں کنفیوژن میں اضافہ ہی ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ذریعہ ریاستی حکومت کے ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کا اعلان کیے جانے کے ایک دن بعد کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیررنجن چو دھری نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا اعلان مبہم اور غیر واضح ہے اور اس سے ریاستی حکومت کے ملازمین میں کنفیوژن میں اضافہ ہی ہوا ہے۔

خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ریاستی حکومت کے ملازمین کے یونین سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں پے کمیشن کی سفارشات کی پہلی قسط آج ہی موصول ہوئی ہے اور ان کی حکومت ان سفارشات عمل کرنے کوتیار ہے۔ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ حکومت نے کہا ہے کہ یہ اگلے جنوری میں نافذ ہونے والا ہے جب کہ ملازمین کو انتظار تھا کہ اسی سال پوجا میں حکومت یہ قدم اٹھا لے گی مگر مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔


نیتا جی انڈور اسٹڈیم میں منعقد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے بہت ہی اختصار کے ساتھ پے کمیشن کی سفارشات کو قبول کرنے کا اعلان کیا تاہم اس کے خدو خال کیا ہوں گے اور سفارشات میں کیا کہا گیا ہے اس پر کچھ بھی کہنے سے گریز کیا۔ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی آئیڈیا نہیں ہے کہ 2020میں کیا ہونے والا ہے۔وزیر اعلیٰ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست کی معاشی حالت خراب ہوچکی ہے۔اساتذہ تنخواہ کیلئے تحریک چلارہے ہیں۔اساتذہ کی محنت اور ان کی قربانیوں کی کوئی قدر نہیں ہے۔

حکومت نے تنخواہ میں اضافے کے ساتھ گریجویٹی کو بھی کم سے کم ایک لاکھ سے 5لاکھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔20ستمبر کو کابینہ کی میٹنگ ہونے والی ہے،حکومت کے ذرائع کے مطابق تنخواہ میں اضافے سے متعلق اسی میٹنگ میں غور و فکر کیا جائے گا۔حکومت کے مطابق اس نئی پالیسی کا فائدہ جنوری 20121سے ہونے لگے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔