مغربی بنگال: ای ڈی نے پارتھ چٹرجی کی بیٹی اور داماد کو جانچ کے دائرے میں لیا
ای ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ کلیانمے بھٹاچاریہ سے بنیادی سوال ہوگا کہ وہ امریکہ میں بیٹھ کر یہاں کئی کمپنیوں کو کس طرح چلاتے ہیں۔
کروڑوں روپے کے مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن (ڈبلیو بی ایس ایس سی) بھرتی کے مبینہ گھوٹالے کی جانچ کر رہے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اب پارتھ چٹرجی کی بیٹی سوہنی بھٹاچاریہ اور ان کے شوہر کلیانمے بھٹاچاریہ کو جانچ کے دائرے میں لیا ہے۔ سوہنی اور کلیانمے اس وقت امریکہ مین مقیم ہیں اور ایجنسی کے افسران نے دونوں کو ای میل بھیج کر پوچھ تاچھ کے لیے جلد از جلد کولکاتا پہنچنے کو کہا ہے۔
حالانکہ ای ڈی ذرائع نے کہا ہے کہ دونوں کو طلب کرنے کی وجہیں مختلف ہیں۔ کلیانمے بھٹاچاریہ کو تین کمپنیوں امپرولائن کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ، ایچ آر آئی ویلتھ کریشن ریلٹرس پرائیویٹ لمیٹڈ، ایکریسیس کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ان کے ربط کے بارے میں جانکاری کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت برائے کامرس کے تحت کمپنی رجسٹرار (آر او سی) کے ریکارڈ کے مطابق وہ ایکریسیس کنسلٹنگ میں منیجنگ ڈائریکٹر ہیں، جب کہ دیگر دو میں وہ صرف ایک ڈائریکٹر ہیں۔ ایچ آر آئی ویلتھ کریشن ریلٹرس اینڈ امپرولائن کنسٹرکشن میں، دوسرے ڈائریکٹر کرشن چندر افسر ہیں، جو کلیانمے بھٹاچاریہ کے ماما ہیں اور مغربی مدناپور ضلع کے پنگلا باشندہ ہیں۔
ای ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ کلیانمے بھٹاچاریہ سے بنیادی سوال ہوگا کہ وہ امریکہ میں بیٹھ کر یہاں کئی کمپنیوں کو کس طرح چلاتے ہیں۔ ایجنسی کے ایک افسر نے کہا کہ ’’یہ کمپنیاں، جیسا کہ ہم مانتے ہیں، مختلف چینلوں میں فنڈ ٹرانسفر کرنے کے ارادے سے بنائی گئیں صرف شیل کمپنیاں ہیں۔ ان میں سے ایک کا رجسٹرڈ پتہ ایچ آر آئی ویلتھ کریشن ریلٹرس پرائیویٹ لمیٹڈ ہے۔ ہم اس معاملے میں ان سے اہم جانکاری حاصل کرنے کی امید کرتے ہیں۔‘‘
دوسری طرف پارتھ چٹرجی کی بیٹی سوہنی بھٹاچاریہ کو طلب کرنے کا مقصد جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے بروئی پور نگر پالیکا کے تحت پوری گاؤں میں ’بشرام‘ نام کے ایک فارم ہاؤس سے جڑا ہے۔ ڈبلیو ایس ایس سی گھوٹالہ کے سلسلے میں ای ڈی کے ذریعہ گرفتار کیے گئے پارتھ چٹرجی اور ان کی قریبی ارپیتا مکھرجی، سوہنی بھٹاچاریہ کے نام سے رجسٹرڈ فارم ہاؤس کا اکثر دورہ کرتی تھیں۔ 27 جولائی کی رات کو ہوئی ایک چوری کے بعد حال ہی میں ای ڈی کی جانکاری میں یہ گھر آیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔