تبلیغی جماعت کے تعلق سے سوال کرنے والے صحافی کو ممتا بنرجی نے دیا منھ توڑ جواب

جب ایک صحافی نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے تبلیغی جماعت میں شامل ہونے والے لوگوں کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے یہ کہہ کر صحافی کو خاموش کر دیا کہ ”ایسے فرقہ واریت پر مبنی سوال نہ کریں۔“

ممتا بنرجی
ممتا بنرجی
user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی وجہ سے اب تک 5 لوگوں کی جان جا چکی ہے اور متاثرین کی تعداد بھی بڑھ کر 87 ہو گئی ہے۔ ویسے تو مغربی بنگال میں مہاراشٹر، دہلی، یو پی، تمل ناڈو جیسی ریاستوں کے مقابلے کورونا کا قہر بہت زیادہ نہیں ہے، لیکن وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بار بار لوگوں سے یہ اپیل کر رہی ہیں کہ وہ سختی کے ساتھ لاک ڈاؤن کی پابندیوں پر عمل کریں۔ کورونا پازیٹو مریضوں کے بہتر علاج کے لیے بھی ممتا بنرجی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں اور اس سلسلے میں پریس کانفرنس کر کے وہ میڈیا کو جانکاریاں بھی فراہم کر رہی ہیں۔

منگل کے روز بھی ممتا بنرجی نے پریس کانفرنس کر کے کورونا وائرس کے تعلق سے ریاست کے موجودہ حالات اور سرگرمیوں کی جانکاری دی۔ اس دوران ایک صحافی نے ممتا بنرجی سے یہ سوال کر لیا کہ "دہلی کے نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے ذریعہ کیے گئے جلسہ میں آپ کے یہاں (مغربی بنگال) سے کتنے لوگ شامل ہوئے تھے۔" سوال سن کر ممتا بنرجی انتہائی ناراض ہو گئیں اور انھوں نے یہ کہہ کر صحافی کو خاموش کر دیا کہ "ایسے فرقہ واریت پر مبنی سوال نہ کریں۔"


ممتا بنرجی نے پریس کانفرنس کے دوران ان لوگوں کے بارے میں کوئی بھی اَپ ڈیٹ دینے سے منع کر دیا جو گزشتہ مہینے دہلی میں تبلیغی جماعت کے جلسہ میں شریک ہوئے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ اس طرح کے فرقہ پرستی پر مبنی کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ کچھ دن پہلے ایک پریس کانفرنس میں ممتا بنرجی نے تبلیغی جماعت میں شامل لوگوں کے تعلق سے جانکاری میڈیا والوں کو دی تھی، لیکن اب چونکہ اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش ہو رہی ہے، غالباً اسی لیے انھوں نے مزید جانکاری دینے سے منع کر دیا۔ گزشتہ ہفتہ پریس کانفرنس میں انھوں نے بتایا تھا کہ مرکز کے ذریعہ مغربی بنگال سے 71 لوگوں کے تبلیغی جماعت میں شامل ہونے کی جانکاری ملی تھی جس کے بعد 54 لوگوں کو ٹریک کر لیا گیا تھا۔ اس میں 40 ملیشیا، انڈونیشا اور میانمار سے آئے لوگ تھے اور ان سبھی کو کولکاتا میں کوارنٹائن کیا گیا۔


بہر حال، ممتا بنرجی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اس وقت کسی بھی طرح کی گندی سیاست سے بچا جانا چاہیے کیونکہ کورونا وائرس کے خلاف سبھی کو مل کر لڑنا ہوگا تبھی کامیابی ملے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ غیر منظم سیکٹر کے مزدوروں کے لیے کام کے محاذ پر 'محدود چھوٹ' دیئے جانے کے متبادل پر غور کر رہی ہیں کیونکہ وہ لاک ڈاؤن کے سبب سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔