دہلی فسادات:سیتارام یچوری کا نام شامل کیا جانا افسوس ناک:ممتابنرجی

دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کی جانچ کررہی دہلی پولس نے اپنی چارج شیٹ میں سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور یوگیندر یادو سمیت متعدد دیگر شخصیات کا نام لیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نیشنل ہیرالڈ 
تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نیشنل ہیرالڈ
user

یو این آئی

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات پر دہلی پولس کی جانچ پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا ہےکہ تعجب خیز بات ہے کہ دہلی پولس نے چارج شیٹ میں سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری اور دیگر اہم شخصیات کے نام کو شامل کیاہے جب کہ اشتعال انگیزی پھیلانے والوں کے خلاف نہ کارروائی کی گئی ہے اور نہ ان کے نام شامل کئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کی جانچ کررہی دہلی پولس نے اپنی چارج شیٹ میں سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور یوگیندر یادو سمیت متعدد دیگر شخصیات کا نام لیا ہے۔ دہلی پولیس نے دعوی کیا ہے کہ ان کے نام سازش کار کی حیثیت سے چارج شیٹ میں شامل کئے گئے ہیں۔ یچوری اور یوگیندر یادو کے علاوہ چارج شیٹ میں ماہر معاشیات جیاتی گھوش، ڈائریکٹر راہل رائے اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپورواآنند کے نام شامل ہیں۔دہلی پولس نے الزام لگایا ہے کہ ان لوگوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے۔


وزیر اعلی ممتا بینرجی نے کہا ہے کہ ملک فاشزم کے انداز میں چلایا جارہا ہے۔ ہٹلر کی طرح مخالفین سے نمٹاجارہا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ سیتارام یچوری سے سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں مگر ان کے نام کو شامل کرنا ناقابل قبول ہے۔جب کہ دہلی پولس نے چارج شیٹ میں بی جے پی لیڈران جنہوں نے اشتعال انگیزی کی اور نفرت پھیلانے والے بی جے پی لیڈران کے شامل نہیں کیا۔

ممتا بنرجی نے بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاستوں کو دیکھیں۔ تریپورہ میں، جب لوگ بولتے ہیں تو مارا پیٹا جاتا تھا اور نکال دیا جاتا تھا۔ آسام، کرناٹک، گجرات اور اتر پردیش میں بھی یہی کچھ ہورہا ہے۔


خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کسان مخالف بل کے خلاف آج میوروڈ پر واقع گاندھی مورتی پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔آج وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سہ پہر تین بجے دھرنے میں شریک ہوں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔