معروف عالم دین مولانا کلیم صدیقی تبدیلی مذہب معاملہ میں گرفتار، لوگوں میں شدید غم و غصہ
اے ٹی ایس نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ مولانا کلیم صدیقی نے حوالہ کے ذریعے غیر قانونی طور پر تبدیلی مذہب کے لئے فنڈ جمع کیا ہے۔
لکھنؤ: مظفرنگر سے تعلق رکھنے والے معروف عالم دین مولانا کلیم صدیقی کو گزشتہ شب تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ انہیں اے ٹی ایس (اینٹی ٹیررزم اسکواڈ) نے میرٹھ سے گرفتار کیا ہے اور آج لکھنؤ کی عدالت میں پیش کیا۔ مولانا کلیم صدیقی مظفرنگر کے گاؤں پھُلت سے تعلق رکھتے ہیں اور شاہ ولی اللہ ٹرسٹ چلاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ گلوبل پیس فاؤنڈیشن کے بھی چیئرمین بھی ہیں۔
تبدیلی مذہب کے جس معاملہ میں مولانا کلیم صدیقی کو گرفتار کیا گیا ہے اس معاملے میں اس سے قبل عمر گوتم اور مفتی قاضی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ بیرونی ممالک سے ان کے کھاتوں میں کروڑوں روپے منتقل ہوئے ہیں۔ کلیم صدیقی کو گرفتار کرنے کے بعد اے ٹی ایس کی جانب سے اس معاملہ پر پریس کانفرنس بھی کی گئی۔
پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ مولانا کلیم صدیقی نے حوالہ کے ذریعے غیر قانونی طور پر تبدیلی مذہب کے لئے فنڈ جمع کیا ہے۔ اے ٹی ایس نے کہا کہ مولانا کلیم یوٹیوب کے ذریعے تبدیلی مذہب کرنے اور لوگوں کو اس ریکٹ میں شامل ہونے کے لئے راغب کر رہے تھے۔ نیز، انہوں نے ہی اداکارہ ثناء خان کا نکاح مفتی انس کے ساتھ پڑھایا تھا۔
یوپی کے اے ڈی جی پرشانت گوتم نے کہا کہ 20 جون کو غیر قانونی تبدیلی مذہب کا گروہ چلانے والے لوگ گرفتار کئے گئے تھے۔ عمر گوتم اور ان کے ساتھیوں کو برطانوی تنظیم سے تقریباً 57 کروڑ روپے کی فنڈنگ کی گئی تھی۔ جس کے خرچ کا بیورہ وہ پیش کرنے سے قاصر رہے۔ اس تعلق سے مولانا کلیم صدیقی کے علاوہ دیگر 10 افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ جس میں سے 6 کے خلاف فرد جرم عائد کی جا چکی ہے جبکہ 4 کے خلاف تفتیش جاری ہے۔
مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری پر جہاں لوگوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے وہیں عام آدمی پارٹی کے لیڈر امانت اللہ خان نے بھی ان کی گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ امانت اللہ خان نے کہا کہ ’’اتر پردیش میں انتخابات سے قبل اب مشہور عالم دین مولانا کلیم صدیقی کو گرفتار کیا گیا ہے، مسلمانوں پر ظلم و ستم بڑھتا جا رہا ہے۔ اس مسئلہ پر سیکولر پارٹیوں کی خاموشی بی جے پی کو مضبوطی دے رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔