اتراکھنڈ میں موسم پھر تبدیل، پہاڑوں پر برف باری سے دہلی بھی ہوا اثرانداز

اتوار سے ہی بدلے موسم میں گنگوتری، یمنوتری اور کیدارناتھ دھام کے ساتھ ساتھ ہیم کنڈ صاحب، پھولوں کی وادی، گورسوں بگیال، رودرناتھ، لال ماٹی سمیت نیتی اور مانا وادی میں بھی برف باری ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>اتراکھنڈ میں بارش و برف باری</p></div>

اتراکھنڈ میں بارش و برف باری

user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ میں کچن دن موسم صاف ہرنے کے بعد ایک بار پھر فطرت نے اپنا رخ بدلا ہے۔ گنگوتری، یمنوتری اور کیدارناتھ دھام سمیت پہاڑ پر کئی مقامات ایسے ہیں جہاں برف باری ہوئی ہے۔ دہرادون سمیت میدانی علاقوں میں بادل چھائے ہوئے ہیں اور سرد ہواؤں نے درجہ حرارت میں گراوٹ لا دی ہے۔ اس کا اثر دہلی تک دیکھنے کو مل رہا ہے۔

پیر کے روز دہرادون میں بھی ٹھنڈی ہواؤں نے ٹھنڈک میں اضافہ کر دیا۔ دہرادون کے آسمان میں بادل چھائے ہوئے ہیں۔ اس وجہ سے دھوپ میں شدت بھی نہیں تھی۔ محکمہ موسمیات نے 19 فروری سے ریاست کے سبھی اضلاع میں بارش کے آثار ظاہر کیے ہیں۔ 19 سے 22 فروری تک پوری ریاست میں بارش اور 2800 میٹر سے زیادہ اونچائی والے مقامات پر برف باری کا بھی اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کے لیے آرینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔


پہاڑی علاقوں میں تو اتوار سے ہی موسم ٹھنڈا بنا ہوا ہے۔ گنگوتری، یمنوتری، کیدارناتھ دھام، بدری ناتھ دھام کی اونچی چوٹیوں کے ساتھ ساتھ ہیم کنڈ صاحب، پھولوں کی وادی، گورسوں بگیال، رودرناتھ، لال ماٹی، نیتی اور مانا وادی میں بھی برف باری ہوئی۔ علاوہ ازیں دہرادون سمیت دیگر میدانی اضلاع میں بادل چھائے رہے اور سرد ہواؤں سے درجہ حرارت میں کمی دیکھنے کو ملی۔

مغربی تلاطم کی وجہ سے سردی نے جاتے جاتے گلیشیر کو مضبوطی دینے والی برف باری کرا دی ہے۔ اترکاشی کی ہرشل وادی اور اونچائی والے علاقوں میں دیر رات تک برف باری کے آثار بنے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ نے سبھی محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ پہاڑی اضلاع میں پیر اور منگل کو بھی برف باری کے آثار ہیں۔


محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر بکرم سنگھ کے مطابق اترکاشی، چمولی، پتھوراگڑھ کے کچھ علاقوں میں بارش اور آسمانی بجلی چمکنے کا امکان ہے۔ اتنا ہی نہیں، 19 سے 22 فروری کو پوری ریاست میں بارش کے آثار ہیں۔ ساتھ ہی اترکاشی، چمولی، رودرپریاگ، پتھوراگڑھ اور باگیشور کے کچھ علاقوں میں شدید بارش و ژالہ باری ہو سکتی ہے اور اونچائی والے علاقوں میں برف باری کے قومی امکانات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔