’کانگریس کی حکومت بننے پر تحصیل اراضی کا مناسب معاوضہ دلائیں گے‘، 365 گاؤں کے کسانوں سے دیویندر یادو کا وعدہ

دیویندر یادو نے کہا کہ 2025 میں کانگریس کو اقتدار میں لانے کے لیے شہری اور دیہی عوام ’دہلی نیائے یاترا‘ کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی نیائے یاترا کے دوران دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو و دیگر کانگریس کارکنان</p></div>

دہلی نیائے یاترا کے دوران دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو و دیگر کانگریس کارکنان

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ’دہلی نیائے یاترا‘ کے تیسرے مرحلہ کی شروعات آج دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے پرچم کشائی کے ذریعہ کی۔ آج مجموعی طور پر اس یاترا کا 14واں دن تھا۔ یہ یاترا پالم اسمبلی حلقہ کے بالمیکی مندر، پالم گاؤں سے نیائے جنگجوؤں، ہزاروں کانگریس کارکنان، کانگریس حامیوں اور مقامی افراد سمیت نئی توانائی اور جوش کے ساتھ آگے بڑھی۔ اس موقع پر دیویندر یادو نے عوام کا بے حد شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام کی شراکت داری سے نیائے جنگجوؤں، کانگریس کارکنان اور کانگریس حامیوں کو انصاف کی لڑائی لڑنے میں زیادہ مضبوطی مل رہی ہے۔

آج کی یاترا میں دیویندر یادو کے ساتھ سابق رکن پارلیمنٹ رمیش کمار، کانگریس کمیٹی کے سکریٹری انچارج سکھوندر سنگھ ڈینی، سابق رکن اسمبلی وجئے سنگھ لوچو، سینئر لیڈر جگ پرویش کمار، ضلع صدر راجیش چوہان، ستبیر شرما، سابق ڈپٹی میئر پروین رانا، سنیل کمار سمیت ہزاروں نیائے جنگجو شامل تھے۔ یہ یاترا پالم گاؤں والمیکی مندر پر ایک عظیم الشان تقریب کے بعد آگے چل کر رام چوک، راج نگر، دادا دیو مندر، شکر بازار چوک، کاپس ہیڑا گاؤں، چوپال، ڈی سی آفس اور دوپہر بعد بجواسن اسمبلی میں رنگ پوری گاو۷ں، رنگ پوری ماتا چوک، اندھیریا موڑ، جہاز محل پھول والوں کی سیر سے آگے بڑھ کر مہرولی بس اسٹینڈ پر ختم ہوئی۔


یاترا کے دوران دیویندر یادو نے کچھ مقامات پر عوام سے خطاب بھی کیا۔ ایک جگہ دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی نیائے یاترا کے دوران ناانصافی کے خلاف لڑائی ہم دہلی کی عوام کے لیے لڑتے ہوئے دہلی کے شہری و دیہی عوام کے تعاون سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ پالم سے شروع ہوئی یاترا کے دوران گاؤں اور غیر منظور شدہ کالونیوں زیادہ پڑتی ہیں، آج ہم دہلی کے 365 گاؤں کے کھاپ پنچایت کے نمائندوں سے مل کر ان کے مسائل اور تکلیف کے بارے میں لوگوں سے بات کی ہے۔ انھوں نے 365 گاؤں کے کسانوں سے وعدہ کیا کہ جب کانگریس کی حکومت بنے گی تو تحصیل اراضی کا مناسب معاوضہ دیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی کے گاؤں میں رہنے والوں کے مسائل گزشتہ 11 سالوں میں بڑھے ہیں، کیونکہ یہاں آبادی بڑھی ہے اور سہولیات پہلے کے مقابلے میں کم ہوئی ہیں۔

’کانگریس کی حکومت بننے پر تحصیل اراضی کا مناسب معاوضہ دلائیں گے‘، 365 گاؤں کے کسانوں سے دیویندر یادو کا وعدہ

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ تحصیل اراضی دہلی کے دیہی گاؤں میں اہم مسئلہ ہے۔ تحصیل اراضی کر کے حکومت نہ تو مناسب معاوضہ دیتی ہے اور نہ ہی ڈی ڈی اے کی پالیسی کے مطابق دیگر سہولیات کے حقدار ہمارے کسان بھائیوں کو کچھ مل رہا ہے۔ غیر منظور شدہ کالونیوں کو مستقل کرنے کا بی جے پی اور عآپ دونوں نے وعدہ تو کی اتھا، لیکن یہاں سہولیات مہیا کرانے اور کالونیوں کو مستقل کرانے میں دونوں حکومتیں پوری طرح ناکام ثابت ہوئیں۔ دونوں حکومتوں کی نظر اندازی اور غیر فعالیت کے سبب کچھ مقامات پر تو دہلی والے جہنم کی زندگی جینے کو مجبور ہیں۔


دیویندر یادو نے ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران اڈانی سے متعلق تازہ معاملہ پر بھی اپنی رائے ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی کہتے ہیں کہ ملک کو مودی جی کی رہنمائی میں چند بڑے کاروباری چلا رہے ہیں۔ انھوں نے بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اڈانی پر 2000 کروڑ کی رشوت خوری کرنے کے خلاف یو ایس اے میں کارروائی ہوئی، لیکن وزیر اعظم کا ان کے سر پر ہاتھ ہونے کے سبب اڈانی پر ہندوستان میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اس وقت چھوٹے کاروباری پریشان ہیں۔ اڈانی کو آگے بڑھانے سے ریہڑی پٹری والے، سبزی فروش، کمہار، لوہار، چھوٹے کاروبار کرنے والوں پر بھی کہیں نہ کہیں اثر پڑ رہا ہے۔ اڈانی کے نام پر ایئرپورٹ، شپیارڈ، مل، اسٹور سب کچھ ہے۔ مودی جی کی سرپرستی میں اڈانی چند دنوں میں ہزاروں کروڑ روپے کے مالک بن گئے ہیں۔ میں نیائے یاترا کے دوران اس لیے کہہ رہا ہوں کہ عام لوگ جو صرف اپنی روزی روٹی کے لیے سوچتی ہے، اسے بھی پتہ ہونا چاہیے کہ ملک چلانے والی پارٹی ملک کے مفاد میں نہیں بلکہ ملک کو رہن رکھنے کے لیے سرکاری نظام کا استعمال کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔