تحریک عدم اعتماد: مودی حکومت کی وعدہ خلافیوں کا پردہ فاش کریں گے، کانگریس

کانگریس نے کہا ’’کسی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے 4 سال کی مدت طویل ہے، لہذا تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران مہنگائی، بے روزگاری، خارجہ پالیسی اور کسانوں پر حکومت سے جواب مانگا جائے گا۔‘‘

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کا نوٹس پیش کیا جا چکا ہے جسے منظور کر لیا گیا ہے۔ اس حوالہ سے حکم عملی کی معلومات دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران ایوان میں مودی حکومت کی وعدہ خلافی اور ناکامیوں کا پردہ فاش کیا جائے گا۔

صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راجیو ساتو نے کہا 2014 کے انتخابات کے دوران مودی جی نے جو وعدے کئے تھے ان میں سے ایک بھی وہ پورا نہیں کر پائے۔ راجیو نے کہا، ’’گذشتہ 4 سالوں سے ہم صرف جملوں کی حکومت دیکھ رہے ہیں، ایک وعدے کے بعد دوسرا وعدہ کیا گیا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’کسی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے 4 سال کی مدت طویل ہوتی ہے۔ ہم عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئے ہیں جس پر بحث کے دوران ان تمام باتوں پر بحث کی جائے گی اور سرکار سے جواب مانگا جائے گا۔

راجیو ساتو نے مزید کہا، ’’چار سال پہلے مودی جی نے کہا تھا کہ ہم حکومت سازی کرنے کے ساتھ ہی کسانوں کو فصلوں پر 50 فیصد کا منافع دیں گے یعنی کسانوں کو ڈیڑھ گنا قیمت ادا کی جائے گی۔ لیکن کسانوں کو آج تک انتظار ہے کہ انہیں ڈیڑھ گنا قیمت کب ملے گی۔ مودی جی جگہ جگہ گھوم رہے تھے، چائے پر چرچہ کر رہے تھے لیکن گذشتہ 4 سالوں میں کسانوں سے چرچہ کرنے کا انہیں وقت نہیں ملا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’حکومت نے حال ہی میں جو اعلانات کئے ہیں وہ بھی جملوں سے زیادہ کچھ نہیں ہیں کیوں کہ اعلانات پر عمل آوری آئندہ حکومت کی مدت میں ہونی ہے۔ اس لئے مودی جو تو چلے جائیں گے اگلی حکومت کو اسے لاگو کرنا ہوگا۔‘‘

کانگریس کے دوسرے رہنما کے سی وینو گوپال نے کالا دھن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں مودی جی کا وعدہ تھا کہ کالا دھن لائیں گے اور 15-15 روپے لاکھ ہر شخص کے کھاتہ میں جمع کر دئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’15 لاکھ تو چھوڑئے، سوئس بینکوں میں جمع رقومات میں مزید اضافہ ہو گیا۔ نیرو مودی بھاگ گیا، للت مودی بھاگ گیا، وجے مالیا بھاگ گیا۔ یہ تمام لوگ بھاگ گئے پھر مودی جی چار سال سے ’نہ کھاؤں گا، نہ کھانے دوں گا‘ کس کے لئے کہہ رہے ہیں، یہ کسی کو سمجھ نہیں آ رہا۔‘‘

خواتین کے ریزرویشن پر کانگریس کا رخ واضح کرتے ہوئے راجیو ساتو نے کہا، ’’کانگریس کی قیادت سال ہا سال ایک خاتون سونیا گاندھی کے ہاتھوں میں رہی۔ اس لئے خاتون کو بااختیار بنانے کو لے کر کانگریس کا رخ بالکل صاف ہے اور ہم اس کے لئے مسلسل کوشش بھی کرتے آئے ہیں۔‘‘

کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران کانگریس پٹرول اور ڈیزل کے آسمان چھوتے دام، ملک میں بڑھ رہی بے روزگاری اور مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا ایشو اٹھایا جائے گا اور ان سب مدوں پر حکومت سے جواب مانگا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔