’ہمیں ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد ہٹانے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی‘، رانچی میں راہل گاندھی کا عوام سے خطاب

راہل گاندھی نے پوچھا کہ کیا آئین کی حفاظت میڈیا کرتی ہے؟ الیکشن کمیشن کرتا ہے؟ بیوروکریسی، سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس آئین کی حفاظت کرتے ہیں؟ نہیں، ان سبھی پر بی جے پی نے کنٹرول کر لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی رانچی میں ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ سے خطاب کرتے ہوئے، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

راہل گاندھی رانچی میں ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ سے خطاب کرتے ہوئے، تصویر@INCIndia

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کو جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے اپنے اس عزم کا ایک بار پھر اظہار کیا کہ ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد ہٹانے سے انھیں کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران بی جے پی اور مرکز کی مودی حکومت کو زوردار انداز میں ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ سی بی آئی، ای ڈی، محکمہ انکم ٹیکس، بیوروکریٹس کو کنٹرول کرتی ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے پی ایم مودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کے خلاف ہیں، جبکہ اس سے سماج کا ایکسرے ہوگا جس سے انھیں ان کا حق ملنے کا راستہ ہموار ہوگا۔

لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج آئین پر حملہ ہو رہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم آئین کا احترام کرنے کے ساتھ ساتھ آئین کی حفاظت بھی کریں۔ انھوں نے سوال کیا کہ آئین کی حفاظت کون سے ادارے کرتے ہیں؟ میڈیا کرتی ہے؟ میڈیا ایسا نہیں کرتی۔ الیکشن کمیشن اس کی حفاظت کرتا ہے؟ نہیں، الیکشن کمیشن بھی آئین کی حفاظت نہیں کرتا۔ بیوروکریسی، سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس آئین کی حفاظت کرتے ہیں؟ نہیں، کیونکہ ان سبھی اداروں کو بی جے پی نے کنٹرول کر لیا ہے۔


راہل گاندھی اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’سچائی یہ ہے کہ دولت بی جے پی کے پاس، ادارے، میڈیا، سی بی آئی، ای ڈی، آئی ٹی سب کچھ ان کے پاس ہے۔ اب آپ پوچھیں گے کہ جب سب کچھ ان کے پاس ہے تو ہمارے پاس کیا ہے۔ ہمارے پاس سچائی ہے۔ ہمیں اور کچھ نہیں چاہئے، کیونکہ جب تک ہمارے پاس سچ ہوگا، ہمیں انصاف ملے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ذات پر مبنی مردم شماری سماجی ایکسرے کا ایک ذریعہ ہے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’میڈیا اور عدالت کے تعاون کے بغیر بھی ذات پر مبنی مردم شماری، ادارہ جاتی سروے، اور ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹانے سے ہمیں کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے۔‘‘

راہل گاندھی پوچھتے ہیں کہ جب بی جے پی کے لوگ ’آدیواسی‘ کو ’ون واسی‘ (جنگلی) کہتے ہیں، تو وہ کیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ آپ کا جو جینے کا طریقہ ہے، تاریخ ہے، سائنس ہے، جسے آپ ہزاروں سالوں سے چلا زندہ رکھے ہوئے ہیں، اس کو وہ لوگ ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ’آدیواسی‘ کا معنیٰ ہے سب سے پہلا مالک، جبکہ ’وَن واسی‘ کا مطلب جو جنگل میں رہتے ہیں۔ میں ہندوستان کے تعلیمی نظام میں پڑھا ہوں۔ ہمارے تعلیمی نظام میں آدیواسیوں کے بارے میں صرف 15 لائنیں ہی ملیں گی۔


راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی کہتے ہیں دلتوں کی عزت کروں گا، آدیواسیوں کی عزت کروں گا، اور پھر آپ کے ہاتھ سے آپ کی طاقت چھین لیتے ہیں۔ نریندر مودی آپ کو عزت دیتے ہیں اور طاقت چھین لیتے ہیں۔ عزت آپ کو دیتے ہیں اور ہندوستان کے اداروں سے باہر نکال دیتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم نے انتخابات میں صرف آئین دکھانا شروع کیا، ہم نے کہا کہ ہم آئین کی حفاظت کریں گے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وزیر اعظم لوک سبھا انتخاب کے بعد آئین کے سامنے جھکنے کو مجبور ہو گئے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔