’ہاتھ جوڑ کر درخواست ہے، جھارکھنڈ کا بقایہ 1.36 لاکھ کروڑ روپے دے دیجیے‘، سی ایم سورین نے پی ایم مودی کو لکھا خط
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ ’’میں اپنے بی جے پی کے ساتھیوں، خاص طور سے اراکین پارلیمنٹ سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ جھارکھنڈ والوں کو ہمارا بقایہ دلانے میں مدد کریں۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ انتخابی ریاست جھارکھنڈ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دورہ سے عین قبل ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے مرکزی حکومت کو ایک خط لکھا ہے۔ ہفتہ کے روز لکھے گئے اس خط میں انہوں نے مرکزی حکومت سے ہاتھ جوڑ کر کہا ہے کہ ریاست کا 1.36 لاکھ کروڑ روپے جو کوئلے سے متعلق بقایہ ہے، اس کی ادائیگی کی درخواست قبول کر لے۔
دراصل وزیر اعظم نریندر مودی 4 نومبر کو جھارکھنڈ میں 2 ریلیوں سے خطاب کریں گے۔ اس سے قبل یعنی 3 نومبر کو وزیر داخلہ امت شاہ بھی 3 عوامی جلسوں سے خطاب کریں گے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’وزیر اعظم اور وزیر داخلہ جھارکھنڈ آ رہے ہیں۔ میں ایک بار پھر ان سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کرتا ہوں کہ وہ جھارکھنڈ والوں کو 1.36 لاکھ کروڑ روپے کا بقایہ (کوئلہ بقایہ) دیں۔ یہ رقم جھارکھنڈ کے لئے بہت اہم ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے بھی اس معاملے میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔ سورین وزیر اعظم کو لکھے گئے خط کی ایک کاپی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میں اپنے بی جے پی کے ساتھیوں، خاص طور سے اراکین پارلیمنٹ سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ جھارکھنڈ والوں کو ہمارا بقایہ دلانے میں مدد کریں۔‘‘
وزیر اعلیٰ سورین نے اس بات پر زور دیا کہ کول انڈیا جیسے ’سنٹرل پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ‘ کا بقایہ ریاست کا ’حق‘ ہے اور دعویٰ کیا کہ پیسہ نہ ملنے سے جھارکھنڈ کی ترقی میں کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ’’میں جھارکھنڈ کا وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، آپ کی توجہ ایک ایک سنگین مسئلہ کی طرف مبذول کرانا چاہ رہا ہوں جو ریاست کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کر رہا ہے۔ کوئلہ کمپنیوں پر ہمارا بقایہ 1.36 لاکھ کروڑ روپے ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے اس سے قبل بھی بقایہ رقم کی ادائیگی میں تاخیر پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا تھا اور ریاست کی حالت زار کے تئیں بے حسی کا الزام لگایا تھا۔ اب ایک بار پھر انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ جھارکھنڈ کے لوگ ’انصاف چاہتے ہیں، مراعات نہیں‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔