ہمیں کسی کا مذہب تبدیل نہیں کرنا، بلکہ طرز زندگی کا درس دینا ہے: موہن بھاگوت

چھتیس گڑھ میں منعقدہ ایک تقریب رے راشٹریہ سوم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگت نے کہا کہ ہمیں کسی کا مذہب تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ لوگوں کو بہترین انسان بنانا ہمارا مقصد ہے

موہن بھاگوت، تصویر یو این آئی
موہن بھاگوت، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ ہمیں کسی کا مذہب تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں تو لوگوں کو طرز زندگی کا درس دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوری دنیا کو ایسا سبق دینے کے لئے ہندوستان کی سرزمین پر پیدا ہوئے کہ کسی کے عبادت کے طریقہ کو تبدیل کئے بغیر بھی بہتر انسان بنانا ہمارا مقصد ہونا چاہئے۔

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعہ کے روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوتان کو ’وشو گرو‘ بنانے کے لئے تال میل کے ساتھ پیش قدمی کرنے کی ضرورت ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، بھاگوت نے کہا کہ ہندوستان ہمیں مزید بہتر بنانا ہے۔ اس کے نظام کو بگاڑنے کی اگر کوئی کوشش کرتا ہے تو یہ صحیح نہیں ہے۔ ملک ہی طے کرے گا کہ ایسی صورت حال میں کیا کیا جانا چاہئے۔ ہندوستان کو ’وشو گرو‘ بنانے کے لئے تال میل کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔‘‘


بھاگوت نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ دنیا ایک کنبہ ہے۔ انہوں نے کہا، ہم ہی ہیں جو مانتے ہیں کہ پوری دنیا ایک کنبہ ہے۔ ہمیں اپنے رویہ سے اس حقیقت سے دنیا کو آگاہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں صفات کی ترقی کس طرح ہوتی ہے، سبھی یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے۔

بھاگوت نے کہا، ’’اپنائت کی، پوجا کی، ذات پات کی، زبانوں کثرت ہونے کے بعد بھی مل جل کر رہنا سکھاتا ہے، جو سب کو اپنا مانتا ہے، کسی کو پرایا نہیں مانتا، جو ہمیں بھی نہیں مانتا، یہاں تک کہ اس کو نہ ماننے والے کو بھی پرایا نہیں مانتا، یہی ہمارا مذہب ہے۔ یہ لوگوں کو طرز زندگی سکھاتا ہے۔ کھوئے ہوئے عملی توازن کو دوبارہ حاصل کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔