’وائناڈ ملک کا واحد پارلیمانی حلقہ ہوگا جہاں 2 اراکین پارلیمنٹ ہوں گے‘، وائناڈ میں راہل گاندھی کا عوام سے خطاب

پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’راہل گاندھی کو وائناڈ سیٹ چھوڑنے کا غم ہو رہا تھا، لیکن میں نے انھیں یقین دلایا کہ میں آپ کے اور ان کے درمیان رشتہ کو مزید مضبوط کروں گی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی وائناڈ میں روڈ شو کے دوران، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی وائناڈ میں روڈ شو کے دوران، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کیرالہ کی وائناڈ پارلیمانی سیٹ سے ضمنی انتخاب کے لیے 23 اکتوبر کو اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کر دیا۔ اس سے قبل روڈ شو اور جلسۂ عام میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی، کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سمیت کئی سرکردہ لیڈران اور لاکھوں لوگوں کی بھیڑ شامل ہوئی۔

جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے نے وائناڈ کی عوام سے اپیل کی کہ وہ پرینکا گاندھی کو اتنا ووٹ کریں کہ اب تک کی سب سے بڑی جیت نصیب ہو۔ انھوں نے بتایا کہ وائناڈ کے لوگوں نے ضمنی انتخاب میں پرینکا گاندھی کو امیدوار بنانے کا مطالبہ کیا تھا، اب یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ پرینکا گاندھی کو فتح سے ہمکنار کرائیں۔ کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ پرینکا گاندھی مضبوط، باہمت اور ہمدرد لیڈر ہیں، وہ پارلیمنٹ میں لوگوں کی سب سے مضبوط آواز ثابت ہوں گی۔


اس موقع پر پرینکا گاندھی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے انھیں یقین دلایا کہ وہ پارلیمنٹ میں ان کی آواز بنیں گی اور کبھی انھیں مایوس نہیں کریں گی۔ بھیڑ کی زوردار تالیوں اور نعروں کے درمیان انھوں نے کہا کہ ’’آپ میری فیملی کی طرح ہیں اور میں چاہتی ہوں کہ آپ یہ جان لیں کہ میں آپ کے لیے لڑنے، آپ کے ساتھ کھڑے ہونے، آپ کی آواز بننے، آپ کی لڑائی لڑنے کے لیے یہاں ہوں، اور میں آپ کو کبھی مایوس نہیں کروں گی۔‘‘

پرینکا گاندھی نے وائناڈ میں آئی آفت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب میں نے دیکھا کہ تباہناک لینڈ سلائڈ کے دوران وائناڈ کے لوگ ہمت اور ہمدردی کے ساتھ ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں، تو میں ان کی بہادری اور جذبۂ خلوص سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی۔ وائناڈ کے لوگوں کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’راہل گاندھی اور ان کی فیملی وائناڈ کے لوگوں کے تئیں ہمیشہ شکرگزار اور مقروض رہے گی، جنھوں نے اس وقت ان کا ساتھ دیا جب تقریباً سبھی نے ان سے منھ موڑ لیا تھا۔‘‘


راہل گاندھی کے بارے میں پرینکا کہتی ہیں کہ ’’راہل گاندھی کو وائناڈ سیٹ چھوڑنے میں تکلیف ہو رہی تھی، لیکن میں نے انھیں یقین دلایا کہ میں آپ کے اور ان کے درمیان کے رشتے کو مضبوط کروں گی۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’یہ میرے لیے ایک نیا سفر ہے اور اس میں آپ سبھی استاد و راہنما کی مانند ہوں گے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے بتایا کہ وائناڈ کے مقامی مسائل کو وہ سمجھتی ہیں، مثلاً میڈیکل کالج کی ضرورت، رات کے سفر پر پابندی کا معاملہ اور انسان و جانور کا آمنا سامنا۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں سے ملاقات کر ان کے دیگر مسائل کو بھی سمجھنے کی کوشش کی جائے گی اور اس کا حل تلاش کیا جائے گا۔

اس تقریب سے راہل گاندھی نے بھی خطاب کیا اور جذباتی انداز میں کہا کہ ’’وائناڈ کے لوگوں نے میرے لیے جو کیا ہے اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرنا لفظوں اور اظہار سے بالاتر ہے۔‘‘ وہ کہتے ہیں کہ ’’اگر آپ وائناڈ کے لوگوں کے ساتھ میرے رشتہ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، تو چاہے میں اسے کتنی بھی بار کہنے اور دہرانے کی کوشش کروں، سچائی کے ساتھ جذبات کا اظہار لفظوں میں نہیں کیا جا سکتا۔‘‘


عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے راہل گاندھی نے انھیں بھروسہ دلایا کہ وائناڈ ملک کا واحد پارلیمانی حلقہ ہوگا جہاں سے 2 اراکین پارلیمنٹ ہوں گے۔ ایک آفیشیل (پرینکا گاندھی) اور دوسرا اَن آفیشیل خود وہ۔ اپنی تقریر کے دوران وہ کہتے ہیں کہ ’’پرینکا گاندھی بہت بہادر اور ہمت والی ہیں۔ جب ہمارے والد راجیو گاندھی کا قتل ہوا تھا تب پرینکا گاندھی نے بڑی ہمت کے ساتھ سونیا گاندھی جی کو سنبھالا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے پورا بھروسہ ہے کہ میری بہن اپنی فیملی کے لیے کچھ بھی قربانی دینے کو تیار ہے اور جب میں ایسا کہتا ہوں تو میرا مطلب ہے کہ وائناڈ ہماری فیملی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔