وائناڈ لینڈ سلائیڈ: سرچ آپریشن 11ویں روز بھی جاری، 152 افراد ہنوز لاپتہ، گاؤں والوں کی مدد لی جائے گی

کیرالہ کے وائناڈ میں 30 جولائی کو بڑے پیمانے پر لینڈ سلائڈ ہونے سے لاپتہ 152 لوگوں کی تلاش کا کام جمعہ کو بھی جاری رہا۔ اس سانحے میں اب تک 413 افراد ہلاک ہو چکے ہیں

<div class="paragraphs"><p>وائناڈ لینڈ سلائڈ / آئی اے این ایس</p></div>

وائناڈ لینڈ سلائڈ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

وائناڈ: کیرالہ کے وائناڈ میں 30 جولائی کو بڑے پیمانے پر لینڈ سلائڈ ہونے سے لاپتہ 152 لوگوں کی تلاش کا کام جمعہ کو بھی جاری رہا۔ اس سانحے میں اب تک 413 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تلاشی مہم منڈاکیل اور پنچریماٹوم کے علاقوں میں جاری تھی۔

ریاستی وزیر سیاحت پی اے محمد ریاض ریسکیو اور ریلیف آپریشن کی قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلاشی کارروائی جمعہ کو ختم ہو جائے گی اور اسی طرح کی تلاشی کارروائی اتوار کو گاؤں والوں کی مدد سے دوبارہ چلائی جائے گی کیونکہ گاؤں والے اس علاقے سے اچھی طرح واقف ہیں۔

سانحہ کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ جمعہ کو بھی کچھ ٹیموں نے چلیار ندی کے آس پاس کے علاقوں میں سرچ آپریشن چلایا۔ یہاں سے اب تک 78 لاشیں اور 150 سے زائد جسم کے اعضاء برآمد ہوئے ہیں۔ جمعہ ایک اہم دن ہے کیونکہ کیرالہ ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لینے اور مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ہائی کورٹ نے میڈیا رپورٹس اور خطوط کا نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وائناڈ میں ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں کا استحصال ہو رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ماہرین نے اس موضوع پر خبردار کیا تھا کہ ریاست کے کئی مقامات پر ناقص انتظام کی وجہ سے اس قسم کی تباہی ہو سکتی ہے۔ ان چھوٹے سانحات سے واضح اشارے ملنے کے بعد بھی حکام ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہے۔

الزام ہے کہ کیرالہ میں کئی حکومتیں بنیں لیکن ان حکومتوں نے کستوریرنگن اور مادھو گاڈگل جیسے بڑے ماہرین کی رپورٹوں پر کبھی توجہ نہیں دی۔ اگرچہ کیرالہ میں ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ریاست کے زیر انتظام چار ایجنسیاں ہیں، لیکن اس معاملے پر کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔