کیا ہفتہ بھر پہلے رام گوپال اور شیبو کے درمیان ہوئی بحث بنی بہرائچ تشدد کی وجہ؟

اتوار کے روز جب دُرگا مورتی کا جلوس شیبو کی رہائش کے پاس پہنچی تو رام گوپال نے ڈی جے کا ساؤنڈ بڑھا دیا، پھر ان دونوں میں بحث ہونے لگی اور پتھراؤ شروع ہو گیا، اسی درمیان مورتی کا ایک ہاتھ ٹوٹ گیا۔

<div class="paragraphs"><p>بہرائچ تشدد، تصویر ’ایکس‘&nbsp;<a href="https://x.com/TimesAlgebraIND">@TimesAlgebraIND</a></p></div>

بہرائچ تشدد، تصویر ’ایکس‘@TimesAlgebraIND

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے بہرائچ میں 13 اکتوبر کو دُرگا مورتی وِسرجن کی یاترا میں پیش آئے تشدد اور رام گوپال مشرا نامی نوجوان کی موت کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ پیر (14 اکتوبر) کے روز بھی کئی جگہوں پر تشدد کے سنگین واقعات پیش آئے ہیں، تو کچھ مقامات ایسے بھی ہیں جہاں خوفناک سناٹا پسرا ہوا ہے۔ بہرائچ میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے اور کچھ مقامی پولیس افسران کو معطل بھی کر دیا گیا ہے۔ اس درمیان ایک ایسی خبر سامنے آ رہی ہے جو بہرائچ تشدد کے پیچھے دو لوگوں کی پرانی رنجش کی طرف اشارہ کر رہی ہے۔

دراصل ’نوبھارت ٹائمز آن لائن‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں مقامی لوگوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مہلوک رام گوپال اور شیبو (جس کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے) نامی شخص کی کچھ دنوں پہلے آپس میں خوب ’تو تو، میں میں‘ ہوئی تھی۔ وہی لڑائی اتوار کے روز آگے بڑھی جس کا نتیجہ سبھی کے سامنے ہے۔ نوبھارت پر عظیم مرزا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گاؤں کے ہی ایک شخص نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مہلوک رام گوپال اور مہاراج گنج کے شیبو میں ایک ہفتہ پہلے جھگڑا ہوا تھا۔ اتوار کے روز جب مورتیاں شیبو کی رہائش کے پاس پہنچیں تو رام گوپال نے ڈی جے کی آواز بڑھا دی۔ اس عمل نے شیبو کو ناراض کر دیا اور پھر سے دونوں کے درمیان بحث شروع ہو گئی۔


مقامی شخص کا کہنا ہے کہ جب ڈی جے کی آواز کم نہیں ہوئی اور رام گوپال و شیبو کے درمیان بحث جاری تھی تو اچانک پتھراؤ شروع ہو گیا۔ اس سے ایک مورتی کا ہاتھ ٹوٹ گیا۔ پھر رام گوپال غصے میں شیبو کے گھر پر چڑھ گیا اور گھر پر لگے سبز جھنڈے کو توڑ دیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص (جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ رام گوپال ہے) سبز جھنڈے کو ہٹانے کی کوشش میں ریلنگ بھی توڑ دیتا ہے۔ پھر نعرہ بازی کرتے ہوئے اس جگہ پر بھگوا جھنڈا لہرانے لگا۔ مقامی شخص کا کہنا ہے کہ جب رام گوپال بھگوا جھنڈا لہرا رہا ہوتا ہے تبھی دوسرے فریق کی طرف سے فائرنگ ہونے لگی۔ کچھ گولیاں رام گوپال مشرا سمیت تین لوگوں کو لگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔