خلیج بنگال میں دباؤ کا علاقہ بننے سے ماہی گیروں کو انتباہ

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح دباؤ کا علاقہ اڈیشہ کے بالاسور سے 160 کلومیٹر جنوب مشرق اور مغربی بنگال میں دیگھا سے 130 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: خلیج بنگال کے مغربی حصے میں اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحل کے قریب ایک پریشر زون (دباؤ کا علاقہ) بن گیا ہے، جس کی وجہ سے اگلے 48 گھنٹوں تک ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح دباؤ کا علاقہ اڈیشہ کے بالاسور سے 160 کلومیٹر جنوب مشرق اور مغربی بنگال میں دیگھا سے 130 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تھا۔ اگلے 24 گھنٹوں میں اس کے گہرے پریشر والے زون میں تبدیل ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ اگلے 48 گھنٹے میں، یہ اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں کی طرف بڑھنے کا اندیشہ ہے۔


اس سے چھتیس گڑھ کے جنوبی حصے جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے گنگا کے دوآبہ والے خطے میں 6 اور 7 اگست کو درمیانی اور تیز بارش کی توقع ہے۔ مدھیہ پردیش میں 7 اور 8 اگست کو ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔ محکمہ نے ماہی گیروں کو مشورہ دیا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحل کے قریب سمندر میں نہ جائیں۔

کشتی پر بجلی گرنے سے دو ماہی گیروں کی موت

دیگھا: مغربی بنگال کے مشرقی مدناپور ضلع کی سرحد کے نزدیک مندارمنی سمندر کے درمیان کشتی پر بجلی گرنے سے دو لوگوں کی موت ہوگئی اور دیگر تین شدید طورپر جھلس گئے۔ پولس ذرائع نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ پولیس جانچ میں پتہ چلا ہے کہ حادثہ خلیج بنگال سے کچھ دوری پر ہوا۔ یہ حادثے مندارمنی سمندر ساحل سے سات میل دور ہوا۔ کل شام کشتی میں سات ماہی گیروں سوار تھے تبھی کشتی پر بجلی گری۔


انہوں نے کہا کہ جب ان کی کشتی پر بجلی گری تبھی ان میں سے دو سمندر میں کود گئے اور بعد میں بمشکل کشتی پر پہنچے اور پایا کہ ان کے دوساتھی بے ہوش پڑے ہیں اور تین دیگر شدید طور پر جھلس گئے ہیں۔ کشتی کا انجن بند ہوجانےسے وہ آگے نہیں بڑھ رہی تھی۔ دونوں نے کشتی میں لگی آگ بجھائی اور لال کپڑا لہرا کر دیگرماہی گیروں سے مدد مانگی۔

اس حادثے میں دو لوگوں کو مردہ قرار دیا گیا تھا اور دیگر تین شدید طور پر جھلسے ماہی گیروں کو کونٹائی مہاکما اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ہلاک شدگان کی شناخت اہوکا پردھان اور باپی پانڈا کے طور پر ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔