وردہ خان کی مثالی کامیابی، یو پی ایس سی میں 18 واں مقام حاصل، فارین سروسز میں جانے کی خواہش

یو پی ایس سی امتحان میں ملک بھر میں 18 واں مقام حاصل کرنے والی وردہ کا کہنا ہے کہ کامیابی کے لیے لگاتار پڑھنا ضروری ہے، پڑھائی کے گھنٹے کسی دن کم تو ہو سکتے ہیں لیکن لگاتار پڑھنا بے حد ضروری ہے

<div class="paragraphs"><p>وردہ خان / سوشل میڈیا</p></div>

وردہ خان / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نوئیڈا: یو پی ایس سی کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے اور نوئیڈا میں رہ کر تیاری کرنے والی الہ آباد کی وردہ خان نے 18 واں مقام حاصل کر کے مثالی کامیابی حاصل کی ہے۔ وردہ کا کہنا ہے کہ کامیابی کے لیے لگاتار پڑھنا ضروری ہے، پڑھائی کے گھنٹے کسی دن کم تو ہو سکتے ہیں لیکن لگاتار پڑھنا بے حد ضروری ہے۔

بنیادی طور پر الہ آباد کی رہنے والی وردہ خان نوئیڈا کے سیکٹر 82 میں واقع ویویک وہار میں اپنے رشتہ داروں کے یہاں رہ کر یو پی ایس سی کی تیار کر رہی تھیں۔ وہ اپنی پہلی کوشش میں پری ٹیسٹ میں کامیاب نہیں ہو پائی تھیں لیکن دوسری کوشش میں انہوں نے ملک بھر میں 18 واں مقام حاصل کر لیا۔


وردہ خان نے بتایا کہ انہوں نے سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرتے ہوئے یو پی ایس سی کی تیاری کی۔ پہلے پری ٹیسٹ پاس کیا، پھر مینز اور انٹرویو میں بھی نمایاں نمبر حاصل کئے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیح فارین سروسز میں جانا ہے۔ تربیت حاصل کرنے کے بعد وہ اس طرح کے کام کریں گی کہ ملک کی شبیہ دنیا میں مزید تابناک ہو۔

وردہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے روزانہ 8 سے 9 گھنٹے تک پڑھائی کر کے مقام حاصل کیا ہے۔ یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کے دوران ان کے اہل خانہ اور دوستوں نے بھی کافی مدد کی، جو وقتاً فوقتاً ان کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔ انہوں نے دسویں اور بارہویں کی تعلیم الہ آباد سے ہی حاصل کی ہے۔ جبکہ خالصہ کالج سے گریجوایشن مکمل کیا۔ کچھ مہینے نجی کمپنی میں کام کرنے کے بعد انہوں نے سول سروسز میں جانے کا ارادہ کیا اور اپنی دوسری ہی کوشش میں 18 واں مقام حاصل کر لیا۔


وردہ خان کے مطابق، لگاتار پڑھائی کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج کے وقت میں سوشل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جس کے ذریعے کسی بھی موضوع پر آسانی سے تیاری کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’سوشل میڈیا کے منفی اور مثبت دونوں پہلو ہوتے ہیں۔ ہمیں سوشل میڈیا سے اپنے کام کی چیز لے کر آگے بڑھنا چاہئے۔ روزانہ میں نے اپنا 8 سے 9 گھنٹے کا ٹائم ٹیبل بنا رکھا تھا، صبح کے اخبار سے شروعات ہوتی تھی، جس میں حالت حاضرہ کی معلومات حاصل ہو جاتی اور اس کے بعد بقیہ مضامین کی پڑھائی ہوتی تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔