اغوا و عصمت دری کے فرار ملزم ’بابا نتیانند‘ نے بنایا نیا ملک ’کیلاسا‘، قرار دیا سب سے بڑا ’ہندو راشٹر‘
خود ساختہ بابا نتیانند اس وقت جنوبی امریکہ میں ہے اور اس نے وہاں ایک جزیرہ خرید کر اسے ایک ملک قرار دے دیا ہے۔ ملک کا نام ’کیلاسا‘ رکھا ہے اور اسے سب سے بڑا ہندو راشٹر بتایا ہے۔
گجرات اور کرناٹک کی پولس اغوا و عصمت دری معاملہ کے ملزم بابا نتیانند کو تلاشتی رہی اور وہ اس ملک سے نہ صرف فرار ہو گیا، بلکہ ایک ایسے نئے ملک کی تعمیر کر ڈالی جسے دنیا کا سب سے بڑا ہندو راشٹر ٹھہرایا جا رہا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق خودساختہ بابا نتیانند بغیر پاسپورٹ کے ہی ہندوستان سے بھاگ نکلا اور ایسی جگہ پناہ لی جو اس کی خود کی خریدی اور بنائی ہوئی ہے۔ خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس کے مطابق ایکواڈور کے قریب بابا نتیانند نے ایک جگہ خریدی ہے جس کا نام ’کیلاسا‘ رکھا گیا ہے۔ اس جزیرہ کو انھوں نے ایک ملک قرار دیتے ہوئے باضابطہ ویب سائٹ بھی www.kailaasa.org کے نام سے لانچ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بابا نتیانند نیپال کے راستے ایکواڈور فرار ہوا تھا، لیکن اس طرح کی خبروں کی کہیں سے کوئی تصدیق نہیں ہو رہی ہے۔ لیکن کیلاسا کے ویب سائٹ پر صاف لفظوں میں لکھا ہوا ہے کہ یہ ملک بغیر کسی سرحد کے ہے جسے دنیا بھر سے بے دخل ہندوؤں نے بسایا ہے۔ ویب سائٹ پر کیلاسا کو عظیم ہندو راشٹر بھی بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ویب سائٹ پر اس ملک (کیلاسا) میں ملنے والی سہولیات کے ساتھ ساتھ خاصیتوں کے بارے میں بھی تفصیل دی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ گجرات پولس نے گزشتہ 21 نومبر کو بتایا تھا کہ نتیانند ملک چھوڑ کر بھاگ گیا ہے۔ دوسری طرف کرناٹک پولس کا بھی یہ کہنا تھا کہ نتیانند 2018 کے آخر میں ضمانت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک سے بھاگ گیا تھا۔ اس کا پاسپورٹ ستمبر 2018 میں ختم ہو چکا تھا۔
واضح رہے کہ بابا نتیانند پر کرناٹک میں ایک عصمت دری کا معاملہ درج ہے۔ گجرات میں بھی بچوں کے اغوا اور استحصال سے متعلق نتیانند پر معاملہ درج ہے۔ اس کا پاسپورٹ ایکسپائر ہو چکا ہے اور دو بڑی ریاستوں کی پولس اسے زور و شور سے تلاش کر رہی ہے۔ ایسی صورت میں بابا نتیانند کے ذریعہ جنوبی امریکہ میں جزیرہ خریدے جانے اور ایک ملک کی تعمیر کیے جانے کی خبریں حیران کرنے والی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Dec 2019, 12:30 PM