وانکھیڈے ہتک عزت معاملہ: نواب ملک نے بامبے ہائی کورٹ میں داخل کیا جواب
بامبے ہائی کورٹ میں سمیر ونکھیڈے کے ولد دھیان دیو وانکھیڈے کے ذریعہ دائر مقدمے میں نواب ملک سے 1.25 کروڑ روپے کے معاضے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ممبئی: مہاراشٹر کے کابینہ وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر نواب ملک نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ریجنل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کے والد دھیان دیو وانکھیڈے کی طرف سے دائر ہتک عزت معاملے میں ان کے (نواب ملک) خلاف لگائے گئے الزامات کی مخالفت کی ہے۔ نواب ملک نے جج مادھو جے جامدار کی سنگل تعطیلاتی بنچ کی پیر کی ہدایت کے مطابق جوابی حلف نامہ دائرکیا۔
نواب ملک نے اپنے جواب میں کہا کہ "دھیان دیو وانکھیڈے یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ میرا بیان کس طرح ہتک آمیز، بدنام کرنے والا یا توہین آمیز تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہتک عزت کا مقدمہ اور کچھ نہیں بلکہ ان کے بیٹے کے غیرقانونی کاموں کو کور کرنے کی کوشش ہے۔ بامبے ہائی کورٹ میں دھیان دیو وانکھیڈے کے ذریعہ دائر مقدمے میں نواب ملک سے 1.25 کروڑ روپے کے معاضے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
این سی پی لیڈر نے کہا کہ درخواست میں دم نہیں ہے کیونکہ مدعی عدالت کی اجازت کے بغیر اپنے کنبہ کے افراد کی طرف سے نمائندہ مقدمہ دائر نہیں کر سکتا ہے۔ نواب ملک نے مبینہ طور پر اکتوبر میں سمیر وانکھیڈے کا پیدائشی سرٹیفکیٹ شیئر کیا تھا، جس میں ان کے والد کا نام داؤد وانکھیڈے لکھا ہوا تھا۔ این سی پی لیڈر نے کہا تھا کہ اس برتھ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر انہیں ریزرویشن کا حق نہیں تھا۔
سمیر وانکھیڈے نے تب ایک بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کے والد ہندو تھے جبکہ ان کی والدہ مسلمان تھیں۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نوب ملک نے جنوری میں داماد سمیر خان کو این سی بی کے ذریعہ ممنوعہ مصنوعات کی تجارت کے الزام میں گرفتار کئے جانے کے پس منظر میں سمیر وانکھیڈے کے خلاف الزام لگانے شروع کئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔