لالو نے لکھا نتیش کو دلچسپ خط، انتخابی نشان ’لالٹین‘ اور ’تیر‘ کا مطلب بھی سمجھایا
آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو نے پیر کو بہار کے وزیر اعلیٰ اور جنتا دل یو سربراہ نتیش کمار کو خط لکھ کر ان پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔
لوک سبھا الیکشن 2019 کے چھٹے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہو چکی ہے اور ساتویں و آخری مرحلے کی ووٹنگ میں اب ایک ہفتہ سے بھی کم وقت بچا ہے۔ ایسے میں اس انتخابی موسم میں لیڈروں کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ مزید تیز ہونے لگا ہے۔
آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے پیر کے روز بہار کے وزیر اعلیٰ جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار کو خط لکھ کر ان کو نشانہ بنایا۔ لالو نے نتیش کمار کو خطاب کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر جاری اس خط میں آر جے ڈی کے انتخابی نشان ’لالٹین‘ کو اندھیرا دور کرنے والا جب کہ جے ڈی یو کے ’تیر‘ کو تشدد کی نشانی بتایا۔
لالو پرسا دنے خط میں نتیش کو چھوٹا بھائی لکھا ہے اور اپنے دلچسپ انداز میں ان سے مخاطب ہوئے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’’سنو چھوٹے بھائی نتیش، ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ تمھیں آج کل اجالوں سے کچھ زیادہ ہی نفرت ہو گئی ہے۔ دن بھر لالو اور اس کی لالٹین-لالٹین کا جاپ کرتے رہتے ہو۔ تمھیں پتہ ہے کہ نہیں، لالٹین روشنی اور روشنی کا منبع ہے۔ محبت اور بھائی چارے کی علامت ہے۔ غریبوں کی زندگی سے اندھیرا ہٹانے والی شے ہے۔ ہم نے لالٹین کی روشنی سے غیر برابری، نفرت، ظلم اور ناانصافی کا اندھیرا دور بھگایا ہے اور بھگاتے رہیں گے۔ تمھارا نشان ’تیر‘ تو تشدد پھیلانے والا ہتھیار ہے۔ مار-کاٹ و تشدد کی علامت ہے۔‘‘
سابق مرکزی وزیر لالو پرساد نے اس خط میں آگے لکھا ہے کہ ’’عوام کو لالٹین کی ضرورت ہر حالت میں ہوتی ہے۔ روشنی تو دیے کی بھی ہوتی ہے، لالٹین کا بھی ہوتی ہے، اور بلب کی بھی ہوتی ہے۔ بلب کی روشنی سے تم بے روزگاری، ظلم، نفرت، استحصال، ناانصافی اور نابرابری کا اندھیرا نہیں دور کر سکتے۔ اس کے لیے محبت کے ساتھ کھلے دل اور دماغ سے دیا جلانا ہوتا ہے۔ برابری، امن، محبت اور انصاف دلانے کے لیے خود کو دیا اور باتی بنانی پڑتی ہے۔‘‘
اس خط میں لالو پرساد مزید لکھتے ہیں کہ ’’سمجھوتوں کو درکنار کر نسل پرستی اور نفرت والی آندھیوں سے الجھتے و نبرد آزما ہوتے ہوئے خود کو لگاتار جلائے رہنا پڑتا ہے۔ تم کیا جانو ان سب نظریاتی اصولوں کو۔ ڈر کر شارٹ کٹ ڈھونڈنا اور موقع دیکھ کر سمجھوتے کرنا تمھاری بہت پرانی عادت رہی ہے۔‘‘
لالو اس سے آگے لکھتے ہیں کہ ’’یہ زمانہ میزائل کا ہے، تیر کا زمانہ لد گیا ہے۔ تیر اب میوزیم میں نظر آئے گا۔ لالٹین ہر جگہ جلتی نظر آئے گی۔ پہلے سے زیادہ جلتی ہوئی ملے گی کیونکہ 11 کروڑ غریب عوام کی پیٹھ میں تم نے دھوکہ سے تیر گھونپ دیا ہے۔ باقی تم اب کیچڑ والے پھول میں تیر گھونپو یا چھپاؤ، تمھاری مرضی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔