درگاہ اجمیر شریف کے خلاف سازش، وجہ ضمنی انتخاب

درگاہ اجمیر شریف کے تعلق سے قابل اعتراض ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سے وہاں تناؤ کی صورت حال ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

آس محمد کیف

خود کو قوم پرست کہنے والی ہندوتوا تنظیم ’شیو سینا ہندوستان‘ نے اجمیر کے عقیدت مندگان کے عقیدے پر وار کرتے ہوئے درگاہ کو مندر قرار دے دیا ہے اور وہاں پوجا کرنے کی دھکمی دی ہے۔ اس کے فوری بعد اجمیر شہر میں تناؤ پیدا ہو گیا اور وہاں بھاری پولس فورس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

اجمیر کے ایس پی راجندر سنگھ کے مطابق ’’دھمکی دینے والی تنظیم بالکل انجان ہے اور ہم پوری طرح مستعد ہیں۔‘‘ اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی درگاہ ہے جہاں ہر روز ہزاروں عقیدت مندگان زیارت کے لئے پہنچتے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد سے عقیدت مندگان میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
ہندوتوا پرست تنظیم کے افراد

گزشتہ دنوں راجستھان میں اچانک نفرت آمیز خبروں میں تیزی آ گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان سب خبروں کے پیچھے 29 جنوری کو ریاست میں ہونے والے ضمنی انتخابات ہیں۔ اس کے بعد اگلے برس وہاں اسمبلی انتخابات بھی ہونے ہیں۔ ضمنی انتخابات کے تحت الور اور اجمیر کی پارلیمانی سیٹ اور منڈل گڑھ کی اسمبلی سیٹ پر ووٹنگ کا عمل ہوگا۔ راجستھان سے لگاتار اقلیتوں کے خلاف تشدد کی خبریں آ رہی ہیں ۔ جن میں الور میں مبینہ گورکشکوں کے ذریعہ کئے گئے قتل اور مارپیٹ کے واقعات شامل ہیں۔

الور جو کہ کافی وقت سے تشدد کی آگ سے سلگ رہا ہے، وہاں کے رکن پارلیمنٹ یوگی چاند ناتھ کے انتقال کے بعد ضمنی انتخاب ہو رہا ہے۔ کانگریس یہاں سے بھنور جتیندر سنگھ کو الیکشن لڑا سکتی ہے۔ راجستھان میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کا رخ یہ ضمنی انتخاب طے کریں گے۔ راجستھان کانگریس کا سب سے مقبول چہرہ سچن پائلٹ اجمیر پارلیمانی حلقہ انتخاب سے امیدوار بنائے جا سکتے ہیں۔

راجستھان کانگریس کے نائب صدر ممتاز مسیح کا کہنا ہے ’’ ریاست بھر میں لوگ بی جے پی کی حکوت سے ناراض ہیں ، اس لئے بی جے پی جیت کے لئے ہر طرح کا حربہ استعمال کر رہی ہے جس میں فرقہ وارانہ تقسیم (پولیرائزیشن )سب سے خطرناک ہے۔ ‘‘

راجستھان میں لگاتار نفرت پھیلانے کے واقعات کے درمیان اب درگاہ اجمیر شریف کے خلاف ویڈیوں وائرل کر دیا گیا۔ گجرات میں بی جے پی کے قلعہ میں کانگریس نے نقب لگا دی ہے اور بی جے پی کو اپنی ہار صاف دکھائی دے رہی ہے۔

غور طلب ہے کہ حال ہی میں الور سے بی جے پی کے رکن اسمبلی گیان دیو آہوجا نے کہا تھا کہ اگر کروگے تو مروگے۔ گیان دیو آہوجا اکثر اس طرح کے الٹے سیدھے بیانات دینے کے لئے جانے جاتے ہیں۔ ایک بار انہوں نے جے این یو کو جنسی سرگرمیوں کا اڈہ قرار دے دیا تھا جس پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
مہلوک عمر خان کا گزمزدہ خاندان جن کو مبینہ گو رکشکوں نے قتل کر دیا تھا

الور میں مبینہ گور کشکوں کا تشدد کا کھیل جاری ہے۔ پہلوخان اور عمر خان کے قتل کے علاوہ نہ جانے کتنے واقعات ایسے سامنے آ چکے ہیں جن میں گورکشا کے نام پر لوگوں پر ظلم ستم کیا گیا۔ راجستھان بھر میں نفرت کی جو فضا بنی ہوئی ہے اس کے اثرات ہر طرف نمایاں ہیں۔ حال ہی میں راج سمند میں شمبھولال نامی ایک شخص نے بے قصور مزدور افروزل کو جلا کر مار دیا تھا اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دی تھی ۔ قتل کے ملزم شمبھو لال کی حیرت انگیز طریقہ سے ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے حمایت کی گئی۔ اتنا ہی نہیں شمبھو لال کی حمایت میں سینکڑوں لوگوں ادے پور میں زبردست مظاہرہ کیا اور پولس اور انتظامیہ کی موجودگی میں جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ادے پور سیشن کورٹ پر بھگوا پرچم لہرا دیا، اس دوران شرپسندوں کے حوصلے اس قدر بلند تھے کہ جھڑپ کےدوران 50-60 پولس اہلکار زخمی ہو گئے جن میں ایس پی تک شامل تھے!

درگاہ اجمیر شریف کے ترجمان سلیم چشتی کے مطابق ’’جو ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی گئی ہے وہ سخت تشویش ناک ہے۔ ہم مذہبی لوگ ہیں اور سیاست سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہم نے پولس سے معاملہ کی شکایت کر دی ہے ۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ نفرنت آمیز باتیں کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔ ‘‘

مقامی تھانہ دار سنجے سنگھ لوتھرا کے مطابق یہ ویڈیو شیو سینا ہندوستان نامی تنظیم کے لاکھن سنگھ نے اپلوڈ کیا ہے جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ‘‘ کانگریس کی ترجمان ارچنا شرما کے مطابق ’’ یہ پہلا معاملہ نہیں ہے جب نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ دراصل بی جے پی کی حکومت نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا اور لوگ خاص طور پر کسان طبقہ بہت ناراض ہے۔ بی جے پی لوگوں کو اصل مسائل سے ہٹا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی فراق میں ہے ، عوام انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔