وستارا کی پرواز اب ماضی کا حصہ ہوگی، آج ایئر انڈیا گروپ میں ہو جائے گا انضمام

2013 میں بنی ٹاٹا سنس اور سنگاپور ایئر لائنس کی جوائنٹ وینچر وستارا ایئر لائنس کے ایئر انڈیا میں انضمام کے ساتھ ہی ہوا بازی شعبہ میں فُل سروس کیریئر کمپنیوں کی تعداد 5 سے گھٹ کر 1 رہ جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>وستارا / فائل تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

وستارا / فائل تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی ہوا بازی شعبہ میں 12-11 نومبر کی آدھی رات بے حد خاص ہونے والی ہے کیونکہ آج وستارا ایئرلائنس کا ایئر انڈیا گروپ میں انضمام ہونے جا رہا ہے۔ یہ لمحہ وستا ایئر لائنس کے لیے کافی جذباتی بھرا ہے کیونکہ 11 نومبر کا دن ختم ہونے کے ساتھ ہی وستارا کے تمام 650 اسٹاف، 70 ہوائی جہاز، ہر دن 50 ڈومیسٹک (32) اور انٹرنیشنل (18) مقامات پر 350 فلائٹوں کا سفر اب تاریخ کا حصہ بن جائے گا۔

2013 میں بنی ٹاٹا سنس اور سنگاپور ایئر لائنس کی جوائنٹ وینچر وستارا ایئر لائنس کے ایئر انڈیا میں انضمام ہونے کے ساتھ ہی 17 سالوں میں ہندوستانی ہوا بازی شعبہ میں فُل سروس کیریئر کمپنیوں کی تعداد 5 سے گھٹ کر 1 رہ جائے گی۔ چونکہ سنگاپور ایئر لائنس کی وستارا میں 49 فیصد حصہ داری ہے اس لیے انضمام کے بعد غیر ملکی ہوا بازی کمپنی کی ایئر انڈیا میں 25 اعشاریہ 1 فیصد کی حصہ داری ہوگی۔

ایف ڈی آئی کے اصولوں کے لبرلائزیشن کے بعد ایک غیر ملکی ایئر لائنس کمپنی کے ذریعہ مشترکہ طور سے ملکیت والی ایک دیگر ہندوستانی ایئر لائنس کا وجود ختم ہو جائے گا۔ فُل سروس کیریئر کمپنی انہیں مانا جاتا ہے جن کے ٹکٹ کرایے میں ذیلی خدمات شامل ہوتی ہیں۔ یہ کم لاگت والی ایئر لائنس کمپنیوں کے برعکس ہیں، جہاں سبھی اضافی خدمات کے لیے اضافی چارجز کے ساتھ کم قیمت فراہم کرتے ہیں۔


2012 میں وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے غیر ملکی ایئر لائنس کمپنیوں کو ایک گھریلو کمپنی میں 49 فیصد تک کی حصہ داری خریدنے کی اجازت دی تھی۔ جس کے نتیجہ میں ابودھابی کی اتحاد ایئرویز نے اب بند ہو چکی جیٹ ایئرویز میں 24 فیصد کی حصہ داری خریدی تھی۔ اس کے علاوہ ایئر ایشیا انڈیا اور وستارا کا بھی جنم ہوا۔ گزشتہ دس برسوں میں آمد و رفت شروع کرنے والی وستارا واحد فُل سروس کیریئر کمپنی تھی۔ 2007 میں ایف ایس سی انڈین ایئر لائنس کے ایئر انڈیا میں انضمام کے بعد کم سے کم پانچ ایف ایس سی وجود میں تھے۔

وقت گزرنے کے ساتھ 2012 میں کنگ فشر بند ہو گئی جبکہ 2019 میں جیٹ ایئرویز بھی ماضی کا حصہ بن گئی۔ اب وستارا بھی تاریخ کا حصہ بننے جا رہا ہے۔ بڑھتے ہوائی سفر کے درمیان اس وقت کئی کم قیمت والی ایئر لائنس کمپنیاں اس شعبہ میں حاوی ہو رہی ہیں اور اس طرح کی ایک اہم کمپنی انڈیگو کی ہندوستانی بازار میں حصہ داری 60 فیصد کے آس پاس ہے۔ ایک سینئر ایئر لائنس افسر کے مطابق ایک فُل سروس کیریئر اور ایک کم لاگت والی ایئر لائنس کے درمیان فرق کرنا بہت مشکل ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔