کیجریوال کی افطار پارٹی میں وی آئی پی پنڈال!
دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کے ذریعہ دی گئی افطار پارٹی میں پہلی مرتبہ وی آئی پی پنڈال کا کلچر نظر آیا۔
مرکز میں مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کئی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں جن میں ایک بڑی تبدیلی یہ ہے کہ ملک میں سیاسی افطار پارٹیوں کا چلن کم ہوا ہے۔ راجدھانی دہلی میں جو گنی چنی سیاسی افطار پارٹیاں منعقد ہو رہی ہیں ان میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی جانب سے دی جانے والی افطار پارٹی کافی اہم ہے اور موجودہ سیاسی ماحول میں جب کانگریس اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کے درمیان اتحاد کی باتیں ہو رہی ہوں تو یہ اور بھی زیادہ اہم ہو جاتی ہے۔ 4جون بروز پیر دہلی کے چانکیہ پوری واقع آفسیرس کلب میں اروند کیجریوال نے بحیثیت چیئرمین اردو اکادمی، اس افطار پارٹی کی میزبانی کی تھی ۔ افطار میں دو ہزار افراد کے لئے افطار اور کھانے کا انتظام کیا گیا تھا جس کے لئے تین ہزار کارڈ تقسیم کئے گئے تھے۔
افطار پارٹی میں صحافیوں کو اس لئے مایوسی ہوئی کیونکہ سب اس کا انتظار کر رہے تھے کہ شائد سابق وزیر اعلی شیلا دکشت اور اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما وجیندر گپتا شرکت کریں گے۔ اس افطا ر کی خاص بات یہ رہی کہ دوسری پارٹی کے بڑے رہنما تو آئے ہی نہیں ساتھ میں عا ٓپ کے بھی کچھ ہی ارکان اسمبلی نے اس میں شرکت کی ۔ امانت اللہ ، نتن تیاگی ،سریتا سنگھ ، جھا وغیرہ تو تھے لیکن زیادہ تر ارکان اسمبلی نظر نہیں آئے۔ پوری افطار پارٹی میں سب سے زیادہ متحرک دلیپ پانڈے نظر آئے جو سب سے ملتے اور ان کے ساتھ سیلفی کھنچواتے نظر آئے۔
افطار جس میں تقریبا 1300-1200 لوگوں نےشرکت کی اس کے دو اہم پہلو نظر آئے۔ ایک تو یہ کہ زیادہ تر حاضرین اس افطار کا شیلا دکشت کے زمانے سے موازنہ کرتے نظر آئے اور شیلا دکشت کی میزبانی کی تعریف کرتے سنے گئے ۔ دوسرا ایک خاص پہلو یہ تھا کہ گزشتہ سال تک بھی وزیر اعلی کے افطار میں کوئی وی آئی پی پنڈال نہیں ہوا کرتا تھا جبکہ اس مرتبہ ایک وی آئی پی پنڈال آخری حصہ میں بنا ہوا تھا ۔ اس وی آئی پی پنڈال میں داخلہ کے لئے سیکورٹی اہلکارسے لوگوں کو کافی بحث کرتے دیکھا گیا ۔ یہاں تک کہ جماعت اسلامی کے ذمہ دار بیچارے اندر جانا چاہتے تھے لیکن ان کو سیکورٹی اہلکار نے کافی دیر تک اندر داخل نہیں ہونے دیا لیکن کیونکہ افطار کا وقت دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے اس لئے ان کی دعا بھی قبول ہو گئی اورافطار سے چند منٹ پہلے ان کو اس وی آئی پی پنڈال میں جانے کی اجازت مل گئی ۔ ویسے جماعت کی جانب سے 23 تاریخ کو دی جانے والی افطار پارٹی میں وزیر اعلی دہلی کی شرکت متوقع ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال، نائب وزیر اعلی منیش سسودیا ، گوپال رائے اور عمران حسین جب آئے تو وہ سیدھے وی آئی پی پنڈال میں چلے گئے اور باہر بیٹھے لوگ بس انہیں دیکھتے رہے۔
ذرائع کے مطابق پرانے شہر سے دور اس افطار پارٹی کے اہتمام کا مقصد یہ تھا کہ زیادہ لوگ نہ آئیں اور کسی قسم کی بد نظمی نہ ہو لیکن جو لوگ گئے ان میں سے اکثر کو حیرت اس بات پر زیادہ ہوئی کہ جو پارٹی وی آئی پی کلچر کی مخالف تھی اس نے افطار میں وزراء اور کچھ مخصوص افراد کے لئے وی آئی پی پنڈال بنایا ہوا تھا۔ اس کی وجہ سے بھی سب شیلا دکشت کی میزبانی میں منعقد ہونے والے افطار کو یاد کرتے سنے گئے ’’وہ تو سب مہمانوں کے درمیان گھومتی رہتی تھیں اور سب کا حال چال پوچھتی رہتی تھیں‘‘۔ ایک بحث جو شیلا دکشت کے زمانہ سے چلی آ رہی ہے کہ آخر اردو اکادمی کا بجٹ افطار پارٹی کے انعقاد کے لئے کیوں استعمال کیا جاتا ہے وہ بحث کل بھی ہوتی نظر آئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔