منی پور میں پھر تشدد، فائرنگ سے 3 افراد ہلاک

کوکی اور میتئی گروپوں کے درمیان شدید فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ مشکوک افراد نے ایک گھر کو بھی آگ لگا دی ہے

<div class="paragraphs"><p>منی پور میں تعینات جوانوں کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

منی پور میں تعینات جوانوں کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

منی پور کے جیری بام ضلع میں ایک بار پھر تشدد ہوا ہے۔ کوکی اور میتئی گروپوں کے درمیان شدید فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ مشکوک افراد نے ایک گھر کو بھی آگ لگا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ پر شدید فائرنگ جاری ہے۔ یہ حملہ جیری بام ضلع کے نونگ سیکپی میں ہوا، جو جیری بام پولیس اسٹیشن سے تقریباً 7 کلومیٹر دور ہے۔

اس سے قبل جمعہ کی رات مشتبہ عسکریت پسندوں نے سابق وزیر اعلیٰ مارمبام کوئیرینگ کے گھر پر راکٹ سے حملہ کیا تھا۔ اس واقعہ میں ایک بزرگ کی موت کی خبر ہے جبکہ 6 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

چند روز قبل منی پور کے سینجم چرانگ میں ایک اور ڈرون بم حملے میں تین افراد زخمی ہوئے تھے۔ منی پور پولیس نے ایکس پر ایک بیان میں یہ جانکاری دی۔ یہ بھی کہا کہ سیکورٹی فورسز علاقے میں موجود ہیں۔ تازہ ترین حملہ ’مشتبہ کوکی باغیوں‘ کی طرف سے لانچ کیے گئے متعدد ڈرونز نے امپھال مغربی ضلع کے کاتروک گاؤں پر بمباری کے ایک دن بعد کیا ہے۔


منی پور انٹیگریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی کے ترجمان کھریزام اتھوبا نے کہا، ’’کوکی جارحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں ڈرون بمباری کے واقعات پیش آئے ہیں۔ آج دو میزائل حملے ہوئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ چن-کوکی نشہ آور دہشت گرد گروہوں کی طرف سے کیے گئے مہلک ترین حملوں میں سے ایک ہے، جنہوں نے آس پاس کے پہاڑی علاقوں میں پناہ لی تھی۔ اس نے منی پور کے پہلے وزیر اعلیٰ مرمبم کوئرنگ سنگھ کے وطن کو نشانہ بنایا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔