ویڈیو... بند کے باوجود جموں میں تشدد، ماحول خراب کرنے کی کوشش
انتظامیہ نے پورے علاقے میں کرفیو لگا دیا تھا اور جموں کے سبھی قومی شاہراہوں کو بھی بند کر دیا تھا۔ لیکن ان سب کے باوجود جموں میں 15 فروری کو تشدد برپا ہو گیا۔
جموں میں سی آر پی ایف کے جوانوں کو شہید ہونے کے بعد اگلے ہی دن جموں میں کچھ غیر سماجی عناصر نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شورش پسندی شروع کر دی۔ دہشت گردانہ حملے کے بعد لوگوں میں غصہ کی لہر پھیل گئی تھی جسے دیکھتے ہوئے جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے جموں بند کا اعلان کیا تھا۔ تشدد کا یہ واقعہ جموں بند کے دوران ہی پیش آیا تھا۔
انتظامیہ نے پورے علاقے میں کرفیو لگا دیا تھا اور جموں کے سبھی قومی شاہراہوں کو بھی بند کر دیا تھا۔ لیکن ان سب کے باوجود جموں میں جمعہ کے روز تشدد برپا ہوا۔ واقعہ خاص طور پر جموں کے بالکل درمیان میں بسے گجرنگر علاقے میں پیش آیا۔
ذرائع کے مطابق شورش پسندوں نے سڑک پر زبردست توڑ پھوڑ کی اور کئی درجن گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا۔ کم و بیش 100 گاڑیوں کے ساتھ بری طرح توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ واضح رہے کہ تشدد پھیلانے والے لوگ کسی ایک طبقہ کو نشانہ بنا کر ان پر حملہ کر رہے تھے اور اس طرح وہ علاقے کی فضا کو زہر آلود کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Feb 2019, 1:09 PM