سنبھل میں جامع مسجد سروے کے دوران ہنگامہ، پتھراؤ اور آگ زنی سے 3 افراد ہلاک
سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کیا۔ پتھراؤ اور آگ زنی کے بعد علاقے میں سخت سکیورٹی نافذ ہے
اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں جامع مسجد میں عدالت کے حکم پر کیے جانے والے سروے کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے نام نعمان، بلال اور نعیم ہیں۔ واقعے کے دوران دو خواتین سمیت کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین چھت سے پتھراؤ کر رہی تھیں۔
پولیس سب انسپکٹر وکاس نروال نے بتایا کہ صبح کے وقت تقریباً 300 افراد پر مشتمل ہجوم جمع تھا، جنہوں نے پولیس کو نشانہ بنایا۔ اس ہنگامے میں سب انسپکٹر کے پیر میں بھی چوٹ آئی۔
رپورٹ کے مطابق ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب عدالت کے حکم پر سروے ٹیم جامع مسجد پہنچی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مقامی افراد نے پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے آگ زنی بھی کی، جس سے کئی گاڑیاں جل گئیں۔ ایس پی کرشن کمار نے کہا کہ پتھراؤ اور دیگر تخریبی کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف بشمول این ایس اے کے تحت مقدمات، سخت کارروائی کی جائے گی۔
صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے مرادآباد کے ڈی آئی جی منی راج اور بریلی زون کے اے ڈی جی رمیت شرما کو موقع پر تعینات کیا گیا۔ اس کے علاوہ پی اے سی کی تین کمپنیاں بھی تعینات کر دی گئی ہیں۔
سروے کا عمل صبح ساڑھے سات بجے شروع ہو کر دس بجے مکمل ہوا۔ ایڈووکیٹ کمشنر نے جامع مسجد کا سروے مکمل کر لیا، جس کی ویڈیوگرافی اور فوٹوگرافی کی گئی۔ رپورٹ 29 نومبر کو عدالت میں پیش کی جائے گی۔
ہندو فریق نے دعویٰ کیا کہ یہ مسجد ایک قدیم ہندو مندر کے مقام پر بنائی گئی ہے، جس پر عدالت نے دوبارہ سروے کا حکم دیا تھا۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت اور انتظامیہ کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو بار سروے کرانے کا مقصد انتخابات سے توجہ ہٹانا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔