منی پور میں پھر تشدد، دو گروہوں میں گولیوں کا تبادلہ، کئی مکانات اور ایک اسکول نذر آتش

حال ہی میں کوکی برادری سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کی سڑک پر برہنہ پریڈ کرانے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی تھی، پولیس نے اس معاملہ میں اب تک 6 ملزمان کو گرفتار کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>منی پور پولیس / آئی اے این ایس</p></div>

منی پور پولیس / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

امپھال: منی پور میں تقریباً 3 ماہ سے جاری تشدد کی آگ مسلسل بڑک رہی ہے۔ تازہ ترین تشدد بشنو پور ضلع کے تروبنگ گرام پنچایت میں پیش آیا۔ جہاں دو گروہوں کے درمیان فائرنگ ہفتے کی شام دیر گئے گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ اس دوران خواتین نے سڑک بلاک کر کے ٹائر جلائے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کوکی برادری کے 100 سے زائد افراد نے میتئی برادری سے تعلق رکھنے والے کچھ مکانات اور ایک اسکول کو نذر آتش کر دیا۔ سکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ کمبی کے بی جے پی ایم ایل اے سناسم پریم چندر سنگھ نے کہا کہ یہ سبھی چوراچاند پور ضلع سے آئے تھے اور اچانک حملہ کیا۔


خیال رہے کہ منی پور میں جاری تشدد میں اب تک 150 سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ حال ہی میں کوکی برادری سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کی سڑک پر برہنہ پریڈ کرانے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی تھی۔ خواتین کو برہنہ گھمانے اور گینگ ریپ کرنے کے معاملے میں پولیس اب تک 6 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ ہفتہ کو پولیس نے مزید دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ان میں سے ایک کی عمر 19 سال ہے اور دوسرا ملزم نابالغ ہے۔ اس سے پہلے 20 جولائی کو 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

منی پور میں 3 مئی کو چوراچاند پور ضلع سے تشدد شروع ہوا، جو ریاست کی راجدھانی امپھال سے تقریباً 63 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ اس ضلع میں کوکی قبائل کی اکثریت ہے۔ 28 اپریل کو، انڈیجینس ٹرائبل لیڈرس فورم نے سرکاری اراضی سروے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے چورا چاند پور میں 8 گھنٹے کے بند کا اعلان کیا تھا۔ کچھ ہی دیر میں اس بند نے پرتشدد شکل اختیار کر لی۔ اسی رات شرپسندوں نے ٹوئبونگ علاقے میں محکمہ جنگلات کے دفتر کو آگ لگا دی۔ 27-28 اپریل کے تشدد میں بنیادی طور پر پولیس اور کوکی قبائل آمنے سامنے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔