پی این بی کے بعد نیا گھوٹالہ، ’روٹومیک‘ کمپنی کا مالک 5000 کروڑ لے کر فرار
روٹومیک کمپنی کے مالک وکرم کوٹھاری کانپور کے 5 پبلک سیکٹر بینکوں سے 5000 کروڑ روپے کا قرض لے کر فرار ہو گئے ہیں۔ وکرم کوٹھاری اس وقت کہاں ہیں یہ کسی کو نہیں معلوم۔
ایک طرف ملک میں بینکنگ سیکٹر کے سب سے بڑے گھوٹالے کی جانچ جاری ہے اور دوسری طرف کانپور میں ایک نیا بینکنگ گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ یہ گھوٹالہ 5000 کروڑ روپے کا بتایا جا رہا ہے۔ خبروں کے مطابق قلم بنانے والی ’روٹومیک‘ کمپنی کے مالک وکرم کوٹھاری شہر کے 5 سرکاری بینکوں سے 5000 کروڑ روپے کا قرض لے کر فرار ہو گئے ہیں۔ وکرم کوٹھاری اس وقت کہاں ہیں، یہ کسی کو نہیں معلوم۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وکرم کوٹھاری کو 5 نیشنلائزڈ بینکوں سے قوانین کو طاق پر رکھ کر قرض جاری کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کانپور کی معروف کاروباری فیملی، پان پراگ گروپ کے وکرم کوٹھاری کو فیملی میں تقسیم کے بعد قلم بنانے والی کمپنی روٹومیک ملی تھی۔ کوٹھاری نے اسی کمپنی کی توسیع کے نام پر پبلک سیکٹر کے 5 بینکوں سے 5 ہزار کروڑ سے زیادہ کا قرض حاصل کیا۔ اس میں قوانین کو پوری طرح نظرانداز کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ قرض لینے میں وکرم نے اپنے مرحوم والد اور پان پراگ کے مالک منسکھ بھائی کوٹھاری کے نام کا پورا استعمال کیا۔ کوٹھاری کو ایک کے بعد ایک قرض جاری کیے جاتے رہے جو ہزاروں کروڑ میں پہنچ گیا۔
وکرم کوٹھاری کو قرض دینے والے 5 بینکوں میں سبھی پبلک سیکٹر کے بینک ہیں۔ خبروں کے مطابق وکرم کوٹھاری کو انڈین اوورسیز بینک نے 1400 کروڑ، بینک آف انڈیا نے 1395 کروڑ، بینک آف بڑودا نے 600 کروڑ، یونین بینک نے 485 کروڑ اور الٰہ آباد بینک نے 352 کروڑ روپے کا قرض دیا ہے۔ اس پورے معاملے کی سب سے دلچسپی کڑی یہ ہے کہ کوٹھاری کو دیے گئے قرض کے معاملے کو بینک کے افسر گھوٹالہ نہ بتا کر ’این پی اے‘ کہہ رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بینکنگ سیکٹر میں این پی اے وہ رقم ہوتی ہے جو قرض کے طور پر دی گئی ہو لیکن اس کی وصولی نہیں ہو پائی ہو اور اس کی وصولی کے امکانات بھی نہ ہوں۔
خبروں کے اس معاملے میں کچھ بینکوں نے کوٹھاری کے خلاف کارروائی بھی شروع کی تھی، لیکن اس میں کچھ خاص کارروائی نہیں ہوئی اور کوٹھاری کو آرام سے روپوش ہونے کا موقع مل گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کوٹھاری کو بڑا قرض دینے والے بینکوں میں شامل الٰہ آباد بینک نے وصولی کے لیے کوٹھاری کی کچھ ملکیت کی نیلامی کے لیے پیش قدمی گزشتہ سال کی تھی۔ لیکن اس نیلامی میں کوئی شامل نہیں ہوا۔ مانا جا رہا ہے کہ کوٹھاری کے ذاتی روابط اور رسوخ کی وجہ سے وصولی میں کسی نے بھی بولی نہیں لگائی۔ دوسری طرف کوٹھاری کو 1400 کروڑ روپے کا قرض دینے والا انڈین اوورسیز بینک کوٹھاری کا تقریباً 650 کروڑ روپے کا ڈپازٹ ضبط کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ بینکنگ سیکٹر کے ایک اور مہاگھوٹالے کے ہیرو وکرم کوٹھاری کانپور کی ایک بڑی کاروباری فیملی سے تعلق رکھتے ہیں۔ کوٹھاری پان پراگ گروپ کے مالک کوٹھاری فیملی کے صاحبزادے ہیں۔ ایک زمانے میں پان مسالوں کے کنگ برانڈ پان پراگ کی شروعات 1973 میں گجرات سے آئے منسکھ بھائی کوٹھاری نے کی تھی۔ منسکھ بھائی کی موت کے بعد ان کے دو بیٹوں دیپک اور وکرم نے بزنس کو آپس میں بانٹ لیا۔ وکرم کے حصے میں قلم بنانے والی کمپنی روٹومیک آئی۔
ایک وقت وکرم کوٹھاری کی کمپنی کی قلم کے لیے کبھی اداکار سلمان خان وکرم کی کمپنی کی قلم کے برانڈ امبیسڈر ہوا کرتے تھے۔ اس وقت وکرم کوٹھاری نے کمپنی سے کافی منافع کمایا۔ لیکن آج وہ ڈیفالٹر قرار دیے جا چکے ہیں۔ صرف اتنا ہی نہیں، کوٹھاری کے اوپر 600 کروڑ روپے کا چیک باؤنس کرنے کا بھی ایک معاملہ ہے جس میں پولس کو ان کی تلاش ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔