وجیا رہاٹکر کی قومی خواتین کمیشن کی نئی صدر کے طور پر تقرری

رہاٹکر نے پاکسو ایکٹ، تین طلاق اور انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس پر فوکس کر جنسی اصلاحات پر کام کیا، انھوں نے ڈیجیٹل خواندگی کے پروگرام شروع کیے اور خواتین کے ایشوز کو وقف ’ساد‘ کی اشاعت بھی شروع کی۔

<div class="paragraphs"><p>وجیا رہاٹکر / تصویر سوشل میڈیا</p></div>

وجیا رہاٹکر / تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

وجیا راہٹکر قومی خواتین کمیشن کی نئی صدر مقرر کی گئی ہیں۔ اس سے پہلے وہ مہاراشٹرا ریاستی خواتین کمیشن کی صدر کے طور پر خدمات دے چکی ہیں۔ سماجی و معاشرتی طور پر بے لوث خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ارچنا مجمدار کو قومی خواتین کمیشن کے رکن کے طور پر تقرری دی گئی ہے۔

مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن اور راجستھان کی سات سیٹوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن سے عین قبل انہیں اس بڑی ذمہ داری کا سونپا جانا ایک طرح سے بی جے پی کا سیاسی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔ در اصل وجیا کا تعلق مہاراشٹر کے سمبھا جی نگر سے ہے، اور صوبہ میں اگلے ماہ اسمبلی انتخاب ہونا ہے۔ اس سے پہلے راجستھان میں وہ بی جے پی کی شریک انچارج رہ چکی ہیں۔ ایسے میں یہ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ پارٹی نے ایک تیر سے کئی نشانے لگانے کی کوشش کی ہے۔ ان کی اس تقرری سے ووٹرس میں یہ پیغام جا سکتا ہے کہ بی جے پی خواتین کا احترام کر رہی ہے، ساتھ ہی قائدانہ ذمہ داری بھی سونپ رہی ہے۔


خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق رہاٹکر اس عہدے پر تین سال یا 65 سال کی عمر تک (جو بھی پہلے ہو) رہیں گی۔ وہ اس کمیشن کی نویں صدر ہوں گی۔ مہاراشٹر خواتین کمیشن میں اپنی خدمات کے دوران انہوں نے ’سکشما‘ (تیزابی حملوں کے متاثرین کی مدد کے لئے)، ’پرجّولا‘ (خودکار طور پر مدد کرنے والے گروپس کو مرکزی حکومت کی اسکیموں سے جوڑنا) اور ’سوہیتا‘ (خواتین کے لئے چوبیس گھنٹے ہیلپ لائن خدمات) جیسے فلاحی اقدامات کا آغاز کیا۔

اس کے علاوہ رہاٹکر نے پاکسو ایکٹ، تین طلاق اور انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس پر فوکس کر کے قانونی اصلاحات پر بھی کام کیا۔ رہاٹکر نے ڈیجیٹل خواندگی کے پروگرام چلانے کے ساتھ ساتھ خواتین کے ایشوز کو وقف ’ساد‘ کی اشاعت بھی شروع کی۔ خواتین کو با اختیار بنانے میں مدد کے لئے انہیں کئی انعامات سے نوازا گیا ہے۔ ان میں قومی قانون ایوارڈ اور قومی ادبی کونسل کا ساوتری بائی پھولے ایوراڈ شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔