منیش سسودیا اور کے. کویتا کے بعد وجئے نایر کو بھی سپریم کورٹ سے ملی ضمانت، 2022 میں ہوئے تھے گرفتار

جسٹس رشیکیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے کہا کہ وجئے نایر منی لانڈرنگ معاملے میں گزشتہ 22 ماہ سے جیل میں ہیں جہاں زائد از زائد سزا 7 سال کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

منیش سسودیا اور کے. کویتا کے بعد سپریم کورٹ نے مبینہ دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالے سے جڑے ایک منی لانڈرنگ معاملے میں عآپ کے سابق مواصلاتی امور کے انچارج وجئے نایر کو پیر کے روز ضمانت دے دی۔ کوآرڈنیشن بنچ کے ذریعہ مذکور ’ضمانت ضابطہ ہے، جیل استثنیٰ ہے‘ کے قانونی اصول کو مانتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ مقدمہ سے قبل جیل میں بند کرنا سزا نہیں ہو سکتی۔

جسٹس رشیکیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے کہا کہ نایر منی لانڈرنگ معاملے میں گزشتہ 22 ماہ سے جیل میں ہیں جہاں زائد از زائد سزا سات سال کی ہے۔ بنچ نے 12 اگست کو وجئے نایر کی ضمانت عرضی پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے جواب مانگا تھا۔


ایجنسی نے 13 نومبر 2022 کو نایر کو گرفتار کیا تھا۔ نایر نے ذیلی عدالت کے 29 جولائی کے حکم کو چیلنج پیش کیا تھا جس میں ان کی فطری ضمانت کی عرضی کو خارج کر دیا گیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ سال 3 جولائی کو منی لانڈرنگ معاملے میںنایر اور دیگر شریک ملزمین کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ سی بی آئی کی ایک ایف آئی آر سے پیدا ہوا ہے، جو اب رد کر دی گئی دہلی آبکاری پالیسی 2021-22 کی تشکیل اور عمل درآمد میں مبینہ بے ضابطگیوں کے معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ کی گئی جانچ کی سفارش کے بعد درج کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔