بینکوں کا سو فیصد قرض ادا کروں گا، بس سود معاف کر دیا جائے: مالیہ

ملک کے مفرور اقتصادی مجرم اور شراب کاروباری وجے مالیہ نے کہا ہے کہ وہ بینکوں کا سو فیصد قرض ادا کرنےکو تیار ہے لیکن اس کے اوپر بینکوں کا جو قرض ہے وہ اس پر سود نہیں دینا چاہتا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ملک کے مفرور اقتصادی مجرم اور شراب کاروباری وجے مالیہ نے کہا ہے کہ وہ بینکوں کا سو فیصد قرض ادا کرنےکو تیار ہے لیکن اس کے اوپر بینکوں کا جو قرض ہے وہ اس پر سود نہیں دینا چاہتا۔

مالیہ نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ وہ بینکوں سے لئے گئے قرض کی سو فیصد اصل لوٹانے کے لئے تیار ہیں، لیکن وہ سود نہیں چکا سکتا۔ مالیا نے کہا ’’سیاستدان اور میڈیا مجھے مسلسل پبلک سیکٹرکے بینکوں سے پیسہ لے کر بھاگنے والے مجرم کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ یہ پوری طرح جھوٹ ہے۔ مجھے نہیں پتہ کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے سامنے قرض کے تصفیہ کی تجویز پر منصفانہ طور پر کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟

مالیہ نے کہا ’’کنگ فشر ایئر لائنز کے اقتصادی بحران کا بڑا سبب ہوا بازی ایندھن ( ایویئیشن فیول -اے ٹی ایف) کی زیادہ قیمتیں ہیں۔ کنگ فشر ایک شاندار ایئر لائنز تھی جس نے سب سے زیادہ 140 ڈالر فی بیرل کے حساب سے خام تیل کی خریداری کی تھی۔ اسی وجہ سے خسارہ بڑھ گیا اور بینکوں کا پیسہ ایئر لائنز میں لگ گیا۔ میں نے انہیں اصل رقم کی سو فیصد ادا کرنے کی پیشکش کی ہے‘‘۔

انہوں نے کہا ’’گزشتہ تین دہائی سے ہندوستان کے سب سے زیادہ شراب تیار کرنے والے گروپ کے آپریٹر کے طور پر ہم نے ملک کی ریونیو میں ہزاروں کروڑ کا تعاون کیا ہے۔ کنگ فشر ایئر لائنز نے بھی آمدنی میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ سب سے اچھا ایئر لائنز کو کھونے کا دکھ ہے، لیکن اب بھی میں نے بینکوں کا پیسہ لوٹانے کی تجویز پیش کی ہے، تاکہ بینکوں کو نقصان نہیں اٹھانا پڑے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی حوالگی کے فیصلہ کے بارے میں میڈیا کے فوری تجزیے دیکھے ہیں۔ وہ ایک الگ مسئلہ ہے اور وہ اس بارے میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اہم مسئلہ عوام کا پیسہ ہے اور وہ سو فیصد پیسہ لوٹانے کی پیشکش کر رہے ہیں۔ انہوں نے بینکوں اور حکومت سے خاکسارانہ درخواست کی ہے کہ اس پیسے کو لے لیں۔

قابل ذکر ہے وجے مالیہ پر بینکوں کے نو ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض ہے اور وہ ملک چھوڑ کر لندن میں قیام پذیر ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے مالیہ کو بھگوڑا اقتصادی مجرم قرار دیا ہوا ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Dec 2018, 3:08 PM