ایودھیا متنازعہ مقام پر ’دیپ اُتسو‘ منانے کی وی ایچ پی کی خواہش چکنا چور
ایودھیا کے کمشنر اور رام جنم بھومی احاطہ کے ریسیور منوج مشرا نے وی ایچ پی سے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ متنازعہ احاطے میں کسی بھی طرح کے پروگرام کی منظوری نہیں دی جا سکتی۔
ایودھیا: وشو ہندو پریشد(وی ایچ پی ) کو ایودھیا کے متنازع احاطہ میں دیوالی کے موقع پر ’ديپ اتسو‘ کی منظوری ضلع انتظامیہ نے نہیں دی ہے۔ ایودھیا کے کمشنر اور رام جنم بھومی احاطہ کے رسیور منوج مشرا نے آج پیر کو یہاں کہا کہ متنازع احاطے میں کسی بھی طرح کے پروگرام کی منظوری نہیں دی جاسکتی اس لئے وی ایچ پی کے ’ديپ اتسو‘ کے پروگرام کو نامنظو ر کر دیا گیا ہے۔
وی ایچ پی نے ایودھیا کے متنازع اراضی کا جلد فیصلہ آنے کے پیش نظر متنازع احاطے میں ديپ اتسو منانے کی منظوری مانگی تھی، لیکن اب جبکہ اسے یہ اجازت نہیں ملی ہے تو اس کی خواہش چکناچور ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد وی ایچ پی کارکنان میں مایوسی بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ایودھیا کے کمشنر نے وی ایچ پی سے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ متنازعہ مقام پر روایتی پروگراموں کے علاوہ کسی دیگر جشن کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
دوسری طرف متنازعہ مقام پر وی ایچ پی کے ذریعہ چراغاں کی اجازت مانگنے پر مسلم فریق نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس طرح کی کسی بھی کوشش کی مسلم فریق نے شدید نکتہ چینی کی ہے۔ حاجی محبوب نے اس سلسلے میں کہا کہ وی ایچ پی ہمیشہ بابری مسجد پر سیاست کرتی رہی ہے اور ایک بار پھر وہ چراغاں کی اجازت مانگ کر وہی کر رہی ہے۔
مسلم فریق کے حاجی محبوب نے میڈیا سے کہا کہ مسجد-مندر کا تنازعہ کئی سالوں سے چل رہا ہے۔اس سے پہلے وی ایچ پی نے چراغاں کرنے کی اجازت کبھی نہیں مانگی اور اب یہ مطالبہ ظاہر کر رہا ہے کہ وہ اس ایشو پر سیاست کرنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس مسئلے پر سپریم کورٹ میں سماعت چل رہی ہے تو اب یہ کہنا کہ چراغاں کرنے کی اجازت دی جائے، نامناسب ہے۔
حاجی محبوب کا کہنا ہے کہ متنازعہ احاطے میں عدالت کےحکم کے بغیر ایودھیا کے ڈیویژنل کمشنر اور احاطے کے ریسیور منوج مشر بھی کچھ نہیں کرسکتے۔ اگر وی ایچ پی کو چراغاں کرنے کی اجازت مل جاتی تو مسلم سماج بھی متنازعہ احاطے میں نماز پڑھنے کا مطالبہ کرتا ۔مسجد-مندر کا فیصلہ جب قریب آگیا ہے تو اس طرح کی سیاست وی ایچ پی کو نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی حال ہی میں مسلم سماج کا ایک اجلاس ہواتھا۔یہاں لوگوں نے ایک آواز میں کہا کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا مسلم سماج ماننے کے لیے تیار ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔