’’وسندھرا حکومت مسلمانوں کے خلاف تشدد روکنے میں ناکام‘‘
راجستھان کے راج سماند علاوے میں لو جہاد کے نام پر قتل کرنے والے شمبھو لال ریگر کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔
راجستھان کے راج سمند میں مبینہ لو جہاد کے الزام میں افروزعرف بھٹو کے قتل کے واقعہ میں پولس کو کامیابی ملی ہے۔ پولس نے بے رحمی سے قتل کرنے کے بعد لاش کو جلانے کے ملزم شمبھو لال کو گرفتار کر لیا گیاہے۔ قتل کی اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سنسنی پھیل گئی تھی۔ ریاست کے اقلیتی طبقے اور سماجی کارکنان میں واقعہ کولے کر سخت غم و غصہ ہے اور انہوں نے راستھان کی وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
قتل کے ویڈیو کو مزید وائرل ہونے سے روکنے کے لئے پورے علاقے میں انٹر نیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔ پولس نے لوگوں سے اپیل کی ہےکہ اس ویڈیو کو وائرل نہ کریں۔ قتل کے ملزم کو گرفتار کر کے کولوا پولس اسٹیشن لے جایا گیا ہے۔ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے بڑی تعداد میں پولس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق واقعہ کا ویڈیو وائر ل ہونے کے بعد راجستھان حکومت نے ایس آئی ٹی کے قیام کا حکم دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’’لو جہادیوں تمہارا یہی انجام ہوگا‘‘..دیکھیں ویڈیو
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں شمبھو لال ریگر نامی شخص بھٹو پر بے رحمی سے حملہ کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ بھٹو کو ہلاک کر نے کے بعد ملزم لاش پر پٹرول ڈال کر آگ لگا دیتا ہے۔ ویڈیو میں ملزم لو جہاد کرنے والوں کو دھمکی بھی دے رہا ہے۔
مہلوک افروزالحسن گزشتہ دو دہائیوں سے راج سمند میں قیام پزیر تھا اور ٹھیکیداری کا کام کرتا تھا۔ پولس کے مطابق قتل کی وجوہات کا ابھی تک انکشاف نہیں ہو پا یا ہے۔
پولس کے مطابق آر سی سی کا کام کرنے والے مزدور سید پور، ضلع مالدا، مغربی بنگال تا حال دھوئندہ رہائشی افروز عرف بھٹو (45) ولد آصف الدین خان کی لاش سڑک کے کنار ےپڑی ملی ۔مو قع واردات پر ایف ایس ایل کی ٹیم بھی پہنچ گئی اور اہم سراغ اکٹھے کرنے کا عمل شروع کیا۔
مقتول کی شناخت ہونے کے بعد پولس نے لاش کو آر کے ضلع اسپتال کے مردہ گھر میں بھیجوا دیا جہاں سے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کو سونپ دی گئی۔
مغربی بنگال میں مہلوک کے لواحقین کا رو رو کر برا حال ہے۔ افروز کی والدہ کا کہنا ہے ’’کل ہی میری اپنے بیٹے سے بات ہوئی تھی۔ْ مجھے نہیں پتہ اس کا قتل کیوں کیا گیاہے۔ میں نے ویڈیو دیکھا ہے۔ جس نے یہ قتل کیا ہے اسے اس کی سزا ملنی چاہئے۔‘‘
انصاف پسند اور سماجی کارکنوں میں اس واقعہ کو لے کر سخت غم و غصہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت مسلسل ہو رہے ایسے واقعات پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اس لئے راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
پی یو سی ایل راجستھان صوبے کی صدر کویتا شریواستو کا کہنا ہے ’’ گزشتہ 4 مہینوں سے موب لنچنگ کے واقعات بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور تما م وارداتوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر حملہ کیا گیا۔ اپریل میں پہلو خان کو قتل کیا گیا، جون میں پرتاپ گڑھ قصبہ کے ظفر خان کو قتل کیا گیا اور نومبر میں عمر خان کو حملہ کر کے قتل کر دیا گیا۔ ‘‘کویتا شریواستونے کہا ’’تازہ راج سمند کی واردات میں بابری مسجد کی برسی والے دن شمبھو لال ریگر نامی شخص کے ذریعہ ایک مسلمان کو قتل کیا جانا نہایت ہی شرم ناک عمل ہے ۔ وسندھرا راجے ، مودی حکومت کی پالیسیاں کے خلاف اور مسلمانوں کو حفاظت فراہم کرنے کی آواز بلند کرنے کے لئے سیول سوسائٹیز کا سراپا احتجاج ہونےکا وقت آ گیا ہے۔ ‘‘
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Dec 2017, 5:24 PM