ورون گاندھی نے کسانوں کے لیے پھر اٹھائی آواز، وزیر اعلیٰ یوگی کو لکھا خط

اتر پردیش کے پیلی بھیت سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھا ہے جس میں گنّے کی قیمت بڑھا کر 400 روپے فی کوئنٹل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

پیلی بھیت سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے ایک بار پھر کسانوں کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے گنّے کی قیمت میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر گنّے کی قیمت 400 روپے فی کوئنٹل کرنے کی گزارش کی ہے۔

خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے کہا کہ ریاست میں گنا کسانوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔ وزیر اعلیٰ نے گنّے کی قیمت میں جو 25 روپے فی کوئنٹل اضافہ کا اعلان کیا ہے، اس کے لیے میں شکرگزار ہوں، لیکن یہ ناکافی ہے۔ گنّے کی قیمت بڑھا کر حکومت نے صحیح سمت میں قدم بڑھایا ہے، لیکن قرض میں ڈوبے کسانوں کی خستہ حالت کو بہتر بنانے کے لیے میں حکومت سے مزید ہمدردی دکھانے کی اپیل کروں گا۔


وزیر اعلیٰ یوگی کو لکھے خط میں ورون گاندھی نے گنّے کی کھیتی میں بڑھتی لاگت اور مہنگائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یا تو ریاستی حکومت گنّے کی قیمت کو ہی 400 روپے فی کوئنٹل قرار دے دے، یا اگر کسی وجہ سے قیمت میں اضافہ ممکن نہیں ہو تو اتر پردیش حکومت اپنی جانب سے اعلان کردہ گنّے کی قیمت کے اوپر الگ سے 50 روپے فی کوئنٹل کا بونس کسانوں کو دینے کا اعلان کرے۔

واضح رہے کہ اتر پردیش حکومت نے گنّے کی آئندہ پیرائی سیشن 22-2021 کے لیے گنّے کی قیمت میں 25 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 350 روپے فی کوئنٹل کر دیا ہے۔ ورون گاندھی نے اس کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ گزشتہ چار سیشن میں گنے کی قیمت میں صرف 10 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کیا گیا تھا، جب کہ گزشتہ چار سالوں میں گنّے کی لاگت، یعنی کھاد، بیج، جراثیم کش، بجلی، پانی، ڈیزل، مزدوری اور ڈھلائی وغیرہ کا خرچ بہت بڑھ گیا ہے۔


ورون گاندھی نے وزیر اعلیٰ کو لکھے خط میں اس کا بھی تذکرہ کیا کہ گنے کی کھیتی میں تقریباً 50 لاکھ کسان کنبہ لگے ہوئے ہیں اور آج ریاست کے گنّا کسانوں کی معاشی حالت بہت ہی خستہ بنی ہوئی ہے۔ گنّے کی مناسب قیمت نہ ملنے کے سبب ریاست میں کسان قرض میں ڈوب گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔