وارانسی سلسلہ وار دھماکہ: ولی اللہ قصوروار قرار، سزا پر فیصلہ 6 جون کو
معاملہ 7 مارچ 2006 کا ہے جب وارانسی میں سنکٹ موچن مندر اور ریلوے کینٹ پر بم دھماکے ہوئے تھے اور دشاشومیگھ گھاٹ پر ککر بم برآمد ہوا تھا، ان دھماکوں میں 18 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوئے تھے۔
وارانسی میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے میں ہفتہ کے روز غازی آباد ضلع اور سیشن جج جتیندر کمار سنہا کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ اس دوران ملزم ولی اللہ عرف ٹنڈا کو سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ ڈاسنا جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ فریق استغاثہ اور فریق دفاع کے وکلاء کی دلیل سننے کے بعد عدالت نے ملزم ولی اللہ کو قصوروار قرار دیا۔ اب اس تعلق سے سزا کا اعلان کرنے کے لیے 6 جون کی تاریخ طے کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : عمران خان غلط سوچ کو فروغ دے رہے ہیں... سید خرم رضا
یہ معاملہ 7 مارچ 2006 کا ہے جب وارانسی میں سنکٹ موچن مندر اور ریلوے کینٹ پر بم دھماکے ہوئے تھے اور دشاشومیگھ گھاٹ پر ککر بم برآمد ہوا تھا۔ ان بم دھماکوں میں 18 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ تقریباً تین درجن لوگ زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے 5 اپریل 2006 کو اس معاملے میں الٰہ آباد کے پھول پور گاؤں باشندہ ولی اللہ کو لکھنؤ کے گوسائیں گنج علاقے سے گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ ولی اللہ کے خلاف 6 مقدمے چل رہے تھے جن میں سے 4 مقدموں میں اسے قصوروار قرار دیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کیا اعظم خان نے رامپور لوک سبھا سیٹ بی جے پی کے حوالے کر دی؟
قابل ذکر ہے کہ جب ولی اللہ پر سنکٹ موچن مندر اور وارانسی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر دھماکہ کی سازش کرنے اور دہشت گردی پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تو اس کا مقدمہ لڑنے سے وارانسی کے وکلاء نے منع کر دیا تھا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے یہ کیس غازی آباد ضلع جج کی عدالت میں منتقل کر دیا تھا۔ تبھی سے کیس کی سماعت غازی آباد واقع ضلع جج کی عدالت میں چل رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔