وڈودرا کشتی حادثہ: مزید 4 افراد کی گرفتاری، اب تک کل 13 گرفتار

وڈودرا کی موٹناتھ جھیل میں 18 جنوری کو پیش آنے والے المناک کشتی حادثے کے سلسلے میں پیر کو مزید چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا، جس میں 12 طلباء اور دو اساتذہ کی موت ہو گئی تھی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

وڈودرا (گجرات): وڈودرا کی موٹناتھ جھیل میں 18 جنوری کو پیش آنے والے المناک کشتی حادثے کے سلسلے میں پیر کو مزید چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا، جس میں 12 طلباء اور دو اساتذہ کی موت ہو گئی تھی۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ اس کے ساتھ اس واقعے کے سلسلے میں گرفتار ہونے والوں کی کل تعداد 13 ہو گئی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ تازہ ترین گرفتاریوں میں کوٹیا پروجیکٹس کے تین شراکت دار شامل ہیں، جس کے ساتھ وڈودرا میونسپل کارپوریشن (وی ایم سی) نے جھیل کے تفریحی علاقے کا انتظام کرنے کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ایک ذیلی ٹھیکیدار کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

کوٹیا پروجیکٹس کے ملازمین کی شناخت جتن دوشی، ان کی بہو نیہا دوشی اور تیجل دوشی کے طور پر ہوئی ہے۔ ذیلی ٹھیکیدار، نیلیش جین، جسے بھی حراست میں لیا گیا تھا، کو کلیدی ملزم پریش شاہ کی طرف سے تفریحی زون کے آپریشن کی نگرانی کے لیے لایا گیا تھا۔


نیو سن رائز اسکول کی جانب سے منعقدہ پکنک کے دوران پیش آنے والے اس واقعے کے بعد تعزیرات ہند کی دفعہ 304 اور 308 کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ اس واقعہ میں 14 افراد کی جان چلی گئی تھی، جبکہ 18 طلباء اور دو اساتذہ سمیت 20 افراد کو بچا لیا گیا۔

وڈوڈرا بلدیاتی ادارے نے پولیس کو اپنی شکایت میں کوٹیا پراجیکٹس کی کئی خامیوں کو اجاگر کیا، خاص طور پر کشتیوں کی ناکافی دیکھ بھال اور زندگی بچانے کے مناسب سامان اور لائف جیکٹس کی کمی، اس لاپرواہی پر روشنی ڈالتے ہوئے جو تباہی کا باعث بنی۔

جتن دوشی اور ان کی بہوؤں کے پاس کوٹیا پروجیکٹس میں 5 فیصد حصہ داری تھی، جو جھیل میں کشتی رانی اور دیگر تفریحی سہولیات کے انتظام کے لیے ذمہ دار تھی۔ پریش شاہ، جو کوٹیا کے شراکت داروں سے قریبی تعلق رکھتے تھے، نے جین کو تفریحی زون کے آپریشن کا ذیلی معاہدہ کیا۔

شاہ، جو کوٹیا پروجیکٹس کے وسیع آپریشن کے انچارج تھے، کو 25 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں نامزد 19 افراد میں سے 13 کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ پریش شاہ کے بیٹے وتسل سمیت چھ افراد ابھی تک مفرور ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔