کوویکسین کا دہلی حکومت کو ٹیکے فراہم کرنے سے انکار! منیش سسودیا مرکز پر حملہ آور

منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی حکومت نے 1.34 کروڑ ٹیکوں کا مطالبہ کیا تھا لیکن کوویکسین نے مکتوب کے ذریعے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ ٹیکے دستیاب نہیں ہیں

منیش سسودیا
منیش سسودیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کورونا کی ویکسین (کوویکسین) تیار کرنے والی کمپنی ’بھارت بائیوٹیک‘ نے دہلی کو ویکسین فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بدھ کے روز یہ اطلاع دی۔ انہوں نے اس معاملہ پر مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور اسے ویکسین کی بدانتظامی قرار دیا۔

دوسری جانب، بھارت بائیوٹیک نے کہا ہے کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ کچھ ریاستیں اس کے ارادوں کے حوالہ سے شکایت کر رہی ہیں۔ خیال رہے کہ کورونا وائرس کے زبردست بحران کے دوران آکسیجن اور بیڈ کی قلت کے بعد اب ہندوستان ویکسین کی کمی سے بھی دو چار ہے۔ راجدھانی دہلی میں بھی ویکسین کی قلت صاف نظر آ رہی ہے۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ متعدد ٹیکہ کاری کے مراکز کو بند کر دینا پڑا۔


دہلی کے نائب وزیرا علیٰ منیش سسودیا نے بدھ کے روز ڈیجیٹل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دہلی حکومت نے ایک کروڑ 34 لاکھ خورونا کے ٹیکوں کا مطالبہ کیا تھا، جس میں دوروں طرح کے ٹیکے (کوویکسین اور کوی شیلڈ) شامل تھے لیکن کوویکسین نے دہلی حکومت کو مکتوب ارسال کر کے کہا ہے کہ وہ دہلی کو ویکسین فراہم کرنے سے قاصر ہے، چونکہ یہ وافر مقدار میں دستیاب نہیں ہے۔

منیش سسودیا نے مزید کہا کہ کوویکسین نے ان سے کہا ہے کہ وہ انہیں اتنی ویکسین فراہم نہیں کر سکتی، جتنی سرکاری افسران یعنی مرکزی حکومت کہہ رہی ہے۔ سسودیا نے بتایا کہ انہوں نے 67 لاکھ خوراکیں طلب کی تھین لیکن کوویکسین کے مکتوب سے یہ صاف ہو گیا کہ مرکزی حکومت طے کرے گی کہ کس کو کتنی ویکسین دی جانی ہیں اور کب دی جانی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کو ویکسین کی کمی کے سبب انہیں 17 اسکولوں میں موجود تقریباً 100 مراکز بند کرنا پڑے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حرکت میں آئے اور ویکسین کی برآمد فوری طور پر بند کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔