اترکاشی ٹنل حادثہ: 41 زندگیوں کے لیے راحت بھری خبر، 45 میٹر تک ڈریلنگ مکمل، کچھ میٹر باقی

این ایچ آئی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر محمود احمد نے کہا کہ 40 میٹر سے 50 میٹر کے درمیان کا حصہ بہت اہم ہے، اسے پار کرنے کے بعد ہم زیادہ پختہ انداز میں کوئی بات کر سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>اترکاشی ٹنل، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

اترکاشی ٹنل، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اترکاشی کے سلکیارا ٹنل حادثہ ہوئے آج گیارہ دن ہو گئے۔ اتنے دنوں سے ٹنل کے اندر 41 مزدور پھنسے ہوئے ہیں جنھیں بہ حفاظت باہر نکالنے کے لیے جنگی سطح پر ریسکیو مہم جاری ہے۔  ریسکیو آپریشن کے تعلق سے بدھ کو پریس بریفنگ کی گئی۔ اس دوران وزیر اعظم کے سابق مشیر اور اتراکھنڈ حکومت کے خصوصی ورکنگ افسر بھاسکر کھلبے نے بتایا کہ ٹنل کے اندر آگر مشین سے از سر نو ڈریلنگ شروع کرتے ہوئے 39 میٹر کے بعد 6 میٹر کا مزید ایک پائپ کامیاب طریقے سے ڈالا گیا ہے۔ اس پائپ کو ڈالنے کے بعد 60 میٹر میں سے اب تک مجموعی طور پر 45 میٹر تک کی ڈریلنگ مکمل ہو گئی ہے۔

پریس بریفنگ کے دوران یہ بھی جانکاری دی گئی کہ ہاریزونٹل ڈریلنگ کے لیے ضروری مائیکرو ٹنلنگ کی مشینیں سائٹ پر پہنچ گئی ہیں۔ اضافی بیک اَپ مشینیں بھی دستیاب ہیں۔ او این جی سی ورٹیکل بورنگ کے لیے امریکہ، ممبئی اور غازی آباد سے مشینری منگوا رہی ہے۔ ٹنل کے اندر ایک بہاؤ بنانے کے لیے کام چل رہا ہے جس میں 180 میٹر سے 150 میٹر تک ایک محفوظ چینل قائم کیا گیا ہے۔ فوج اس مقصد کے لیے باکس کلورٹ تیار کر رہی ہے۔


این ایچ آئی ڈی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر محمود احمد نے بتایا کہ 40 میٹر سے 50 میٹر کے درمیان کا حصہ سب سے اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسے پار کرنے کے بعد ہم زیادہ پختہ طور پر بات کر سکتے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آپریشن میں مزید کتنا وقت لگے گا، انھوں نے کہا کہ اگر ہمیں کسی رخنہ کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور اسی رفتار سے آگے بڑھے تو ہمیں بدھ کی دیر شب یا جمعرات کی صبح کوئی اچھی خبر مل سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔