اتراکھنڈ: پوڑی گڑھوال میں ٹائیگر کی دہشت، نصف درجن سے زیادہ اسکول دو دنوں کے لیے بند

دواری کھال کے تھانگر گاؤں میں صبح 7 بجے ٹائیگر نے ایک طلبا پر حملہ کر اسے زخمی کر دیا۔ اسکول کے آس پاس اس خونخوار جانور کی فعالیت سے طلبا کے تحفظ کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹائیگر(فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ٹائیگر(فائل)، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ایک طرف جہاں اتر پردیش کے بہرائچ میں بھیڑیوں نے کہرام مچا رکھا ہے اور کئی لوگوں کی جان لے لی ہے وہیں اب اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال ضلع کے جاکھنی دھار تحصیل میں ٹائیگر کی دہشت سے لوگ خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ٹائیگر کے حملے کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے دواری کھال کے 9 اسکولوں کو 23 اور 24 ستمبر کو بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ اسکول جانے والے طلبا و طالبات کے تحفظ کے پیش نظر لیا گیا ہے۔

پوڑی کے ضلع مجسٹریٹ آشیش چوہان کی طرف سے جاری حکم نامہ کے مطابق یہ فیصلہ جاکھنی دھار کے ڈپٹی ضلع مجسٹریٹ اور دواری کھال کے بلاک ایجوکیشن آفیسر کے ذریعہ طلبا و طالبات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی گزارش کے بعد لیا گیا ہے۔


دونوں افسروں نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک خط لکھ کر اطلاع دی تھی کہ ہفتہ کی صبح 7 بجے دواری کھال علاقہ کے تھانگر گاؤں میں ایک طلبا پر ٹائیگر نے حملہ کر اسے زخمی کر دیا۔ اس کے علاوہ تھانگر کے سرکاری پرائمری اسکول کے پاس بھی ٹائیگر کو دیکھا گیا ہے۔ ٹائیگر کے لگاتار علاقے میں دیکھے جانے سے لوگوں میں زبردست خوف کا ماحول طاری ہو گیا ہے اور وہ اپنے بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں فکر مند ہیں۔

پی ٹی آئی کے مطابق ضلع مجسٹریٹ نے اپنے حکم نامہ میں کہا ہے کہ طلبا کے تحفظ کو دیکھتے ہوئے دواری کھال علاقہ کے 9 اسکولوں اور سبھی آنگن باڑی مراکز میں 23 اور 24 ستمبر کو تعطیل رہے گی۔ ویسے مقامی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات کی ٹیم بھی اس خبر کے بعد مستعد ہو گئی ہے اور اس خونخوار جانور کو پکڑنے کے لیے تلاشی مہم میں لگ گئی ہے۔


غور طلب رہے کہ گزشتہ مہینے ہی پوڑی گڑھوال ضلع کے لینس ڈاؤن علاقے میں ایک آدم خور تیندوئے نے ایک بچے پر حملہ کرکے اسے مار ڈالا تھا۔ واقعہ شام تقریباً سات بجے رِکھنی کھال بلاک کے کوٹہ گاؤں میں پیش آیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔