اتراکھنڈ: یونیفارم سول کوڈ کمیٹی نے وزیر اعلیٰ کو سونپی رپورٹ، بل اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں ہوگا پیش!

یوسی سی کمیٹی نے وزیر اعلیٰ دھامی کو اپنی رپورٹ سونپ دی ہے، رپورٹ ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے اس کا تجزیہ و مطالعہ کرنے کے بعد اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

دہرادون: اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کوڈ کے لیے سبکدوش جج رنجن پرکاش دیسائی کی صدارت میں بنی کمیٹی نے جمعہ (2 فروری) کو اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کو سونپ دی ہے۔ رپورٹ وصول کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسمبلی انتخاب 2022 سے قبل ہم نے اترا کھنڈ کی عوام سے بی جے پی کے عہد کے طور پر یونیفارم سول کوڈ لانے کا وعدہ کیا تھا، اسی وعدے کو پورا کرتے ہوئے ہم نے یو سی سی کے نفاذ کا فیصلہ کیا۔

وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ اپنے وعدے کے مطابق حکومت کے قیام کے فوراً بعد کابینہ کے پہلے اجلاس میں ہم نے یکساں سول کوڈ کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے تحت 27 مئی 2022 کو سپریم کورٹ کے سبکدوش جج رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کمیٹی نے دو ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیں جن میں سے ایک کا کام ضابطے کا مسودہ تیار کرنا تھا اور دوسری کا کام ریاست کے باشندوں سے تجاویز طلب کرنا اور بات چیت کرنا تھا۔ کمیٹی نے کل 43 عوامی مکالمے کے پروگرام منعقد کیے گئے اور اتراکھنڈ کے مہاجرین کے ساتھ 14 جون 2023 بات چیت کی۔


وزیر اعلیٰ دھامی نے کہا کہ کمیٹی نے 8 ستمبر 2022 کو ایک ویب پورٹل شروع کیا تاکہ لوگوں سے تجاویز طلب کی جا سکیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ کے ذریعے بھی تجاویز مانگی گئیں، جس کے بعد دو لاکھ بتیس ہزار نو سو اکسٹھ (2,32,961) تجاویز موصول ہوئیں جو ریاست کے تقریباً 10 فیصد خاندانوں کے برابر ہیں۔ کمیٹی نے تقریباً 10 ہزار لوگوں سے بات چیت کے لیے 72 اجلاس بلائے اور تقریباً 2 لاکھ 33 ہزار تجاویز کا مطالعہ کیا۔ یو سی سی ڈرافٹ کی وصولی کی وقت چیف سکریٹری رادھا رتوڈی، سکریٹری آر میناکشی سندرم، ونے شنکر پانڈے، خصوصی سکریٹری پراگ مدھوکر دھکاتے، یونیفارم سول کوڈ کے ممبر سکریٹری اجے مشرا اور ڈائرکٹر جنرل انفارمیشن بنشی دھر تیواری موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔