اتراکھنڈ: 150 آدرش اور 100 سکھی پولنگ بوتھ پر بھی ہوگی پولنگ

ان مراکز میں انتخابات کے دوران تمام پولنگ عملہ، پولیس اور سیکورٹی اہلکار خواتین ہی تعینات کی گئی ہیں۔ پردا نشین (برقعہ پوش) خواتین کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

دہرادون: اتراکھنڈ میں پیر (14 فروری) کو ہونے والے پانچویں اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ہدایات پر 150 ’آدرش‘ پولنگ بوتھ اور 100 ’سکھی‘ پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق صنفی مساوات اور خواتین کی انتخابات میں شرکت کا تعین کرانے کے مقصد سے مکمل طور پر خواتین کے زیر انتظام پولنگ اسٹیشن سکھی پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔ ان مراکز میں انتخابات کے دوران تمام پولنگ عملہ، پولیس اور سیکورٹی اہلکار خواتین ہی تعینات کی گئی ہیں۔ پردا نشین (برقعہ پوش) خواتین کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان کی شناخت اور انگلیوں پر انمٹ سیاہی کا استعمال پولنگ آفیسر ان کے سماجی جذبات، رازداری اور شائستگی کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

ان انتخابات میں پہلی بار حاملہ خواتین کے لیے خصوصی ریسٹ روم بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے گا کہ انہیں لائن میں کھڑا نہ ہونا پڑے۔ ریاست میں ہر اسمبلی حلقہ میں ایک سکھی پولنگ بوتھ قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مزید 30 سکھی پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ ان میں اترکاشی اور چمولی اضلاع میں تین تین، رودرپریاگ، باگیشور اور چمپاوت میں دو دو، ٹہری، الموڑہ اور پاؤلی گڑھوال میں چھ چھ، دہرادون میں 18، ہریدوار میں 19، پتھورا گڑھ میں چار، نینی تال میں 12 اور اور ادھم سنگھ نگر ضلع میں 17 سکی پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔


اس کے علاوہ ریاست میں 150 آدرش پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ ان میں اترکاشی اور چمولی اضلاع میں چھ چھ، رودرپریاگ اور چمپاوت میں پانچ، ٹہری، پوڑی گڑھوال اور الموڑہ میں 10، 10 دہرادون میں 23، ہریدوار میں 24، پتھورا گڑھ میں آٹھ، باگیشور میں پانچ، نینی تال میں 17 اور اور ادھم سنگھ نگر ضلع میں 21 آدرش پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ آدرش پولنگ بوتھ تین پیرامیٹرز کے مطابق بنائے گئے ہیں۔ عمارتوں اور سہولیات کا انفرااسٹرکچر، قطار کے انتظام میں بہتری اور پولنگ اہلکاروں اور رضاکاروں کا مناسب رویہ۔

آدرش پولنگ بوتھ میں عمارت اور سہولیات کے بنیادی ڈھانچے کے تحت اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ عمارت اچھی حالت میں صاف ستھری دیواروں کی پتائی کے ساتھ الیکشن سے متعلق پیغام کی شکل میں وال پینٹنگ کی گئی ہو۔ ووٹنگ اہلکار و پولنگ ایجنٹس کے لیے معیاری فرنیچر کا انتظام کیا گیا ہے۔ پولنگ بوتھ کے باہر ڈسپلے بورڈ لگائے گئے ہیں، جن پر پولنگ اسٹیشن کا نام، الیکشن کمیشن اور چیف الیکٹورل آفس، اتراکھنڈ (اتراکھنڈ الیکشن کورٹ) کا لوگو، ووٹر کا حلف اور داخلے اور باہر نکلنے کا واضح طور پر ذکر ہے۔ معذور افراد کے لیے کم از کم سہولیات جیسے بجلی (پیٹرومیکس کی اضافی انتظامات)، مردوں اور عورتوں کے لیے علیحدہ بیت الخلا، پینے کے پانی، انتظار گاہ، ریمپ اور وہیل چیئر کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ بی ایل او ووٹر لسٹ کے ساتھ متعین جگہ پر دستیاب ہوگا۔ جہاں تک ممکن ہو سکے ووٹروں کا استقبال پھولوں کے گلدستے یا ایک ایک پھول سے کیا جائے گا، سہولت کے مطابق ریڈ کارپٹ کا انتظام بھی کیا جائے گا۔


ذرائع کے مطابق قطاروں کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے رسیوں کا استعمال کیا جائے گا۔ قطاروں میں کھڑے ووٹروں کے لیے رضاکار، ٹوکن کی تقسیم اور پینے کا پانی مہیا کرایا جائے گا۔ نابینا/کمزور/بزرگ اور حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کو ووٹنگ کے لیے ترجیح دی جائے گی۔ قطار طویل ہونے پر بزرگ اور معذور ووٹرز کے انتظار گاہ میں بیٹھنے کا مناسب انتظام کیا گیا ہے۔ پولنگ اہلکاروں اور رضاکاروں کے مناسب رویے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پولنگ عملہ جہاں تک ممکن ہو یکساں لباس میں ہوں گے۔ ووٹرز کے لئے ’کیا کریں، کیا نہ کریں‘ طے ہوگا۔ ووٹروں سے فیڈ بیک فارم بھی پُر کرائے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔