اتراکھنڈ بھرتی گھوٹالہ: بے روزگار نوجوانوں کی حمایت میں ہریش راوت سڑک پر اترے، حکومت کے رویہ کو بتایا تاناشاہی

حزب مخالف لیڈر یشپال آریہ نے لاٹھی چارج کرنے والے قصوروار پولیس والوں پر کارروائی کے ساتھ سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے، انھوں نے دہرادون میں نوجوانوں پر ہوئی بربریت کو قابل مذمت قرار دیا۔

<div class="paragraphs"><p>اتراکھنڈ میں بی جے پی حکومت کے خلاف مظاہرہ</p></div>

اتراکھنڈ میں بی جے پی حکومت کے خلاف مظاہرہ

user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ میں یکے بعد دیگرے سامنے آ رہے بھرتی گھوٹالے کے خلاف دہرادون میں مظاہرہ کر رہے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کے خلاف پوری ریاست میں ہنگامہ برپا ہے۔ ایک طرف جہاں نوجوانوں پر ہوئے لاٹھی چارج کو لے کر آج ریاست بھر میں بند کا اہتمام کیا گیا، تو دوسری طرف مظاہرین نے ضلع مجسٹریٹ دفتر کا بھی گھیراؤ کیا۔ نوجوانوں کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ دفتر کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد مظاہرین نوجوان شہید اسمارک پر اکٹھا ہوئے جہاں پولیس نے مظاہرین کی گھیرا بندی کر دی۔ مظاہرین بھی وہاں سے ہٹنے کو تیرا نہیں ہوئے۔ اس دوران نوجوانوں اور پولیس کے درمیان نوک جھونک بھی دیکھنے کو ملی۔

مظاہرہ کر رہے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں بھی اب سڑک پر نکل آئی ہے۔ خصوصاً کانگریس اس ایشو کو لے کر حکومت کو چہار جانب سے گھیر رہی ہے۔ کانگریس نے نوجوانوں کے اس مظاہرہ کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔نوجوانوں کا اپنی حمایت دینے کے لیے آج سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت بھی دھرنا والی جگہ پر پہنچے۔ اس دوران ان کے ساتھ کانگریس کے تمام کارکنان بھی مظاہرے میں شامل ہوئے۔ مظاہرہ کے دوران ہی اچانک ہریش راوت کی طبیعت خراب ہو گئی جس کے بعد ایمبولنس میں ڈاکٹروں کے ذریعہ ان کا ٹیسٹ کیا گیا۔


بہرحال، گزشتہ روز بے روزگاروں پر ہوئے لاٹھی چارج اور گرفتاری کو لے کر اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر زوردار حملہ کیا۔ ہریش راوت نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت تاناشاہی والا رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، جبکہ بے روزگار نوجوانوں کا چھوٹا سا مطالبہ ہے کہ جب تک پیپر لیک معاملے کی جانچ نہیں ہو جاتی، تب تک اتراکھنڈ حکومت امتحانات کو رد کرے۔ لیکن حکومت اپنی ضد پر اڑی ہوئی ہے اور اپنی منمانی کر رہی ہے۔ ہریش راوت نے کہا کہ حکومت گرفتار کیے گئے بے روزگاروں کو رِہا کر کے ان سے تبادلہ خیال کرے، اور جو بھی ان کے حق میں ہو، وہ فیصلہ کرے۔

دوسری طرف ہلدوانی میں حزب مخالف لیڈر یشپال آریہ نے بھی لاٹھی چارج کرنے والے قصوروار پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرنے کے ساتھ ہی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ حزب مخالف لیڈر یشپال آریہ نے کہا کہ نوجوانوں پر حملے کو لے کر اپوزیشن نوجوانوں کے ساتھ ہے، اور ایوان سے لے کر سڑک تک تحریک چلانے کی تیاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح سے دہرادون میں نوجوانوں پر بربریت ہوئی ہے، وہ بے حد قابل مذمت ہے۔


یشپال آریہ نے کہا کہ پورے بھرتی گھوٹالے کو لے کر اپوزیشن لگاتار سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کر رہا ہے۔ لیکن حکومت آج تک سی بی آئی جانچ کے لیے پیش قدمی نہیں کر پائی، جس کا نتیجہ ہے کہ آج بھرتی گھوٹالے کے جو بھی قصوروار ہیں، وہ جیل سے باہر آ رہے ہیں۔ دہرادون میں نوجوانوں پر ہوئے لاٹھی چارج کے واقعہ کو انھوں نے شرمناک، افسوسناک اور قابل مذمت بتاتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کا مطالبہ جائز ہے اور کانگریس نوجوانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔