اتراکھنڈ: باراتیوں سے بھری بس کھائی میں گرنے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 32 ہو گئی، 18 زخمی
پوڑی میں باراتیوں سے بھری بس گہری کھائی میں گرنے کے بعد بدھ کی شام دیر گئے امدادی کارروائی مکمل ہو گئی، اس اندوہناک حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 32 ہو گئی ہے، جب کہ کل 18 باراتیوں کے زخمی ہیں
پوڑی گڑھوال/دہرادون: اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال ضلع میں باراتیوں سے بھری بس گہری کھائی میں گرنے کے بعد بدھ کی شام دیر گئے امدادی کارروائی مکمل ہو گئی۔ اس اندوہناک حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 32 ہو گئی ہے، جب کہ کل 18 باراتیوں کے زخمی ہیں۔
زخمیوں کو علاج کے لیے مختلف اسپتالوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کے ترجمان ونیت کمار نے آج شام یواین آئی کو یہ اطلاع دی۔
ایس ڈی آر ایف اور پولیس کو منگل کی شام 7 بجے کے قریب پیش آنے والے حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد راحت کا کام مناسب طریقے سے شروع کیا گیا۔ قبل ازیں مقامی گاؤں والوں نے اندھیرے میں موبائل فون کی روشنیوں میں تقریباً تین سو فٹ گہری کھائی میں اتر کر امدادی کام شروع کیا۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے دہرادون میں ریاستی ڈیزاسٹر کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا اور پوڑی کے انتظامی افسران نے جائے واقع کا دورہ کرکے بچاؤ کاموں کی نگرانی شروع کر دی تھی۔ وزیر اعلیٰ آج ہریدوار کے رکن پارلیمنٹ رمیش پوکھریال نشنک کے ساتھ جائے واقع پر پہنچے اور بچاؤ کام کا معائنہ کیا۔ گاؤں والوں، ایس ڈی آر ایف اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے رات بھر بچاؤ کا کام آج شام ختم ہو گیا۔
واضح رہے کہ ہریدوار کے شیام پور علاقے کے گاؤں لالڈھنگ میں واقع شیو مندر کے پاس رہنے والے سندیپ کے بیٹے سوا نند رام کی شادی کا بارات منگل کی دوپہر ایک بجے پوڑی ضلع کے کنڈا گاؤں کے لیے گھر سے نکلا تھا۔ باراتی بس میں سوار تھا، جب کہ دولہا سندیپ کار سے گیا تھا۔ بارات کی بس کو پوڑی کے برکھل سمدی بند کے قریب حادثہ پیش آیا۔ بس میں کل 50 باراتی سوار تھے۔
اس حادثے پر صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں محترمہ مرمو نے لکھاکہ "اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال میں بس کے گہری کھائی میں گرنے کے بعد بہت سی ہلاکتوں کے حادثے سے دکھی ہوں۔ اس حادثے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے میری گہری تعزیت ہے۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاگو ہوں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔