اتراکھنڈ: نابالغ سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں بی جے پی لیڈر گرفتار، پارٹی نے کیا برخاست، کانگریس کا حملہ
ریاستی کانگریس صدر کرن ماہرا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے خواتین کے خلاف مظالم کے معاملے میں اپنے لیڈروں کو لائسنس دے رکھا ہے اور وہ عصمت دری، ہراسانی اور تشدد کرنے کے لیے مکمل آزاد ہیں
دہرادون: اتراکھنڈ کے الموڑا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما بھگوت سنگھ بورا کو ایک نوعمر لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر مہندر بھٹ کی ہدایت پر بورا کو پارٹی سے برخاست کر دیا گیا ہے، جو کہ سالٹ بلاک صدر کے عہدہ پر فائز تھا۔
الموڑا کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) دیویندر پنچا نے اتوار کو بتایا کہ بھگوت سنگھ بورا، جس پر ایک 14 سالہ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام ہے، کو ہفتہ کی رات گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مبینہ واقعہ سالٹ ریونیو ایریا میں 24 اگست کو پیش آیا تھا، جس کی اطلاع 30 اگست کو سالٹ تحصیل میں درج کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اطلاع اسی رات باقاعدہ پولیس کو منتقل کر دی گئی جس کے بعد کارروائی کی گئی۔
پنچا نے کہا کہ ملزم کے خلاف پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسول ہراسمنٹ (پوکسو) ایکٹ اور بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 74 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وہیں، لڑکی کا بیان قلم بند کرنے کے بعد اس کا طبی معائنہ بھی کرایا گیا ہے۔
اس معاملے پر حکمراں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر کرن مہارا نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے خواتین کے خلاف مظالم کے معاملے میں اپنے لیڈروں کو لائسنس دے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے لیڈروں کو خواتین کے خلاف عصمت دری، ہراساں کرنے اور تشدد کرنے کی مکمل آزادی دی ہے۔
اس سلسلے میں ریاستی کانگریس صدر نے ملک اور ریاست میں کئی واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ کسی بھی معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ کانگریس نے ہفتہ کو سڑکوں پر اتر کر اتراکھنڈ میں خواتین کے خلاف تشدد، قتل اور عصمت دری کے معاملے پر ریاست گیر احتجاج کا بھی اہتمام کیا۔
وہیں، ریاستی بی جے پی صدر بھٹ نے لڑکی کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کو انتہائی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں بھٹ نے کہا کہ ریاست کی پشکر دھامی حکومت جرائم کے حوالے سے 'زیرو ٹالرنس' کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔