اتراکھنڈ: وزیر اعلیٰ کے پروگرام میں ہی بی جے پی رکن اسمبلی اور پارٹی کارکنان متصادم
بی جے پی رکن اسمبلی امیش شرما کاؤ نے کہا کہ ’’وزیر محترم جی اگر یہاں ایسے کارکنان کے ساتھ کھڑے رہے تو وہ پروگرام چھوڑ کر چلے جائیں گے اور پروگرام ہونے بھی نہیں دیں گے۔‘‘
جن ریاستوں میں آئندہ سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، ان میں اتراکھنڈ بھی شامل ہے۔ لیکن انتخابات سے قبل اتراکھنڈ بی جے پی میں آپسی رنجش کئی مواقع پر کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ حد تو یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ پشکر دھامی کے ایک پروگرام میں بھی بی جے پی رکن اسمبلی اور پارٹی کارکنان ایک دوسرے سے متصادم ہو گئے۔ پروگرام میں ہی دونوں طرف سے زوردار نعرہ بازی ہونے لگی اور خوب ہنگامہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : بی جے پی اور طالبان دونوں کی سوچ ایک جیسی ہے: طارق انور
ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دہرہ دون کے رائے پور واقع ڈگری کالج عمارت میں رسم اجراء سے متعلق ایک پروگرام منعقد ہوا تھا جہاں وزیر اعلیٰ پشکر دھامی کے پہنچنے سے چند منٹ پہلے ہی رائے پور سے بی جے پی رکن اسمبلی امیش شرما کاؤ اپنی ہی پارٹی کے کارکنان پر ناراض ہو گئے۔ وہاں موجود اعلیٰ تعلیم کے وزیر دھن سنگھ راوت کے سامنے کاؤ کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔ اتنا ہی نہیں رکن اسمبلی نے تو بی جے پی کارکنان کو اپنی اوقات میں رہنے کی تاکید تک کرنے لگے۔ اس عمل پر ایک پارٹی کارکن رکن اسمبلی سے نبرد آزما ہو گیا، بس پھر کیا تھا، دونوں طرف سے نعرہ بازی شروع ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں : سماج کو سیاسی مذہب کی ضرورت نہیں ہے: سید خرم رضا
بتایا جاتا ہے کہ رکن اسمبلی امیش شرما کاؤ نے پروگرام کو چھوڑنے تک کی دھمکی دے دی، اور ساتھ ہی یہ بھی کہہ ڈالا کہ ’’وزیر محترم جی اگر یہاں ایسے کارکنان کے ساتھ کھڑے رہے تو وہ پروگرام چھوڑ کر چلے جائیں گے اور پروگرام ہونے بھی نہیں دیں گے۔‘‘ دراصل بی جے پی رکن اسمبلی جس پارٹی کارکن سے الجھے وہ ضلع پنچایت کے رکن ہیں اور پارٹی میں 15 سے 20 سالوں سے کام کر رہے ہیں۔ ضلع پنچایت رکن ویر سنگھ کا کہنا ہے کہ رکن اسمبلی جس طریقے سے غلط الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں، اس سے پارٹی کارکنان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔